ایک بھارتی دفاعی عہدیدار نے پہلی بار عوامی سطح پر اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ فضائی جھڑپ میں بھارتی جنگی طیارے مار گرائے گئے تھے اور اس نقصان کی وجہ ’’سیاسی رکاوٹوں‘‘ کو قرار دیا ہے۔
بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹ ‘دی وائر’ کے مطابق انڈونیشیا میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی بحریہ کے کیپٹن شیو کمار نے تصدیق کی کہ 7 مئی کو ہونے والی فضائی لڑائی کے دوران پاک فضائیہ (پی اے ایف) نے بھارتی جیٹ طیاروں کو مار گرایا تھا۔
بھارتی دفاعی اتاشی نے طیاروں کے نقصان کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سویلین قیادت نے بھارتی فضائیہ (آئی اے ایف) کو پاکستانی فوجی تنصیبات کو نشانہ نہ بنانے کی ہدایت کی تھی، جس کی وجہ سے ان کے بقول پاکستان کو آپریشنل برتری حاصل ہوئی۔
کیپٹن شیو کمار نے کہا، ’’میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ ہم نے کچھ طیارے کھوئے تھے‘‘، تاہم انہوں نے گرائے گئے طیاروں کی صحیح تعداد بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ نقصانات اتنے زیادہ نہیں تھے جتنا دعویٰ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’نقصان کے بعد، ہم نے اپنی حکمت عملی تبدیل کی اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، یہی وجہ ہے کہ ہمارے تمام حملے برہموس میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے آسانی سے کامیاب ہوئے۔‘‘
واضح رہے کہ پاک فضائیہ نے رواں ماہ 7 مئی کو رات کے وقت ہونے والی کشیدہ جھڑپ کے دوران چھ بھارتی لڑاکا طیارے مار گرانے کی تصدیق کی تھی، جن میں تین رافیل طیارے بھی شامل تھے۔
یہ فضائی جھڑپ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے ایک حملے کے بعد ہوئی جس میں 26 سیاح ہلاک ہوگئے تھے۔ بھارت نے حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا، جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے بے بنیاد اور سیاسی محرکات پر مبنی قرار دیا تھا۔
بھارتی عہدیدار کے اس غیر معمولی اعتراف نے بھارت میں سیاسی ہلچل مچا دی ہے اور اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی حکومت کو قوم کو گمراہ کرنے اور ’’آپریشن سندور‘‘ کے دوران ہونے والے نقصانات کو چھپانے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔