سابق صدر جیل جائیں گے یا نہیں؟ بغاوت کے مقدمے میں بولسونارو نے ہزاروں حامیوں کو سڑکوں پر بلا کر ہلچل مچا دی

ساؤ پاؤلو: برازیل کے سابق صدر جیر بولسونارو نے بغاوت کی سازش کے الزام میں سپریم کورٹ میں مقدمے کا سامنا کرتے ہوئے اپنے حامیوں کے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی ہے۔ انہیں اس مقدمے میں کئی سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

اتوار کو ساؤ پاؤلو میں ہونے والی ریلی میں تقریباً 2,000 افراد نے شرکت کی۔ اس سے قبل ہفتے کی رات، دائیں بازو کے سابق رہنما نے اپنے حامیوں سے کہا تھا کہ “برازیل کو ہم سب کی ضرورت ہے۔ یہ آزادی اور انصاف کے لیے ہے۔” انہوں نے حامیوں پر زور دیا کہ وہ اتوار کو ساؤ پاؤلو کی پاؤلیستا ایونیو پر مارچ کریں۔ انہوں نے اعلان کیا، “یہ ہماری طاقت دکھانے کی کال ہے… یہ بڑی تعداد میں موجودگی ہمیں ہمت دے گی۔”

70 سالہ بولسونارو، جنہوں نے 2019 سے 2022 تک ملک کی قیادت کی، پر فروری میں 2022 کے انتخابی نتائج کو الٹنے اور اقتدار میں رہنے کی منصوبہ بندی کے پانچ الزامات عائد کیے گئے تھے۔ یہ انتخابات موجودہ صدر، بائیں بازو کے لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے جیتے تھے۔ بولسونارو کے 33 قریبی ساتھیوں پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

اس ماہ کے شروع میں، بولسونارو نے سپریم کورٹ کے سامنے پہلی بار گواہی دیتے ہوئے بغاوت کی سازش میں کسی بھی قسم کی شمولیت سے انکار کیا تھا۔ انہوں نے کہا، “بغاوت کی کبھی کوئی بات نہیں ہوئی۔ بغاوت ایک گھناؤنی چیز ہے۔ برازیل اس طرح کے تجربے سے نہیں گزر سکتا۔ اور میری حکومت میں کبھی بغاوت کا امکان بھی نہیں تھا۔”

یاد رہے کہ جنوری 2023 میں بولسونارو کے حامیوں، جنہیں “بولسونارسٹاس” کہا جاتا ہے، نے سرکاری عمارتوں پر دھاوا بول دیا تھا اور فوج سے صدر لولا کو بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ بغاوت کی کوشش بولسونارو کے اتحادی، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے 6 جنوری 2021 کو کی گئی کارروائی کی یاد دلاتی ہے۔

بولسونارو کا دعویٰ ہے کہ ان کے خلاف مختلف مقدمات سیاسی طور پر محرک ہیں، جن کا مقصد انہیں 2026 کے انتخابات میں واپسی سے روکنا ہے۔ برازیل کی اعلیٰ انتخابی عدالت نے گزشتہ سال فیصلہ دیا تھا کہ بولسونارو اپنے سیاسی اختیارات کے غلط استعمال اور ملک کے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کے بارے میں بے بنیاد دعووں کی وجہ سے 2030 تک عہدہ رکھنے پر پابندی کا شکار رہیں گے۔

اس کے علاوہ، برازیلی پولیس نے بولسونارو پر صدارت کے دوران غیر قانونی جاسوسی کا الگ سے الزام عائد کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

قانونی ماہرین کے مطابق، بغاوت کی سازش کے مقدمے کا فیصلہ سال کے دوسرے نصف میں متوقع ہے۔ اگر وہ مجرم قرار پائے تو بولسونارو کو 12 سال تک قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ قانونی مشکلات کے دوران، سابق صدر نے کئی احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہے، لیکن حالیہ مہینوں میں ان میں ان کی شرکت اور ہجوم کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ ساؤ پاؤلو یونیورسٹی کے تخمینے کے مطابق، اپریل میں پاؤلیستا ایونیو پر ہونے والے حالیہ مارچ میں تقریباً 45,000 افراد نے شرکت کی، جو فروری کے مقابلے میں تقریباً چار گنا کم تھی۔

اپنا تبصرہ لکھیں