سوڈان: سونے کی کان موت کا گڑھا بن گئی، 11 مزدور زندہ دب گئے

سوڈان کے شمال مشرقی علاقے میں ایک روایتی سونے کی کان جزوی طور پر منہدم ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں 11 کان کن ہلاک اور سات دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ملک گزشتہ تین سال سے سوڈانی مسلح افواج (SAF) اور ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے درمیان شدید خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے۔

اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں، سوڈانی منرل ریسورسز کمپنی (SMRC) نے بتایا کہ یہ حادثہ ہفتے کے آخر میں ملک کے شمال مشرقی بحیرہ احمر کی ریاست میں SAF کے زیر کنٹرول شہروں اتبارا اور حیا کے درمیان واقع دور دراز صحرائی علاقے حوید میں ‘کرش الفیل’ نامی کان میں پیش آیا۔

کمپنی کے مطابق، حادثے میں زخمی ہونے والے دیگر سات مزدوروں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ کمپنی نے اس کان میں کام کو پہلے ہی معطل کر دیا تھا اور “جان کو شدید خطرہ لاحق ہونے کی وجہ سے اس کی سرگرمی جاری رکھنے کے خلاف خبردار کیا تھا۔”

اپریل 2023 میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے، دونوں متحارب فریقوں کے جنگی اخراجات زیادہ تر سوڈان کی سونے کی صنعت سے پورے کیے جا رہے ہیں۔ سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کے ذرائع کے مطابق، تقریباً تمام سونے کی تجارت متحدہ عرب امارات کے ذریعے ہوتی ہے، جس پر RSF کو مسلح کرنے کا الزام ہے، تاہم متحدہ عرب امارات ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔

اس جنگ نے سوڈان کی پہلے سے ہی نازک معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ اس کے باوجود، فوج کی حمایت یافتہ حکومت نے 2024 میں 64 ٹن کی ریکارڈ سونے کی پیداوار کا اعلان کیا تھا۔

افریقہ کا تیسرا سب سے بڑا ملک براعظم کے سب سے بڑے سونا پیدا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، لیکن نکالے جانے والے سونے کی اکثریت چھوٹے پیمانے پر کان کنی کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے، جہاں حفاظتی اقدامات کا فقدان ہوتا ہے اور خطرناک کیمیکلز کا استعمال کیا جاتا ہے، جو اکثر قریبی علاقوں میں بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔

کان کنی کے حادثات بھی عام ہیں۔ حالیہ برسوں میں ایسے ہی واقعات میں 2023 میں 14 کان کنوں کی ہلاکت اور 2021 میں 38 افراد کی جانیں ضائع ہوئیں۔

جنگ سے پہلے، جس نے 25 ملین افراد کو شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار کر دیا ہے، کان کنی کی صنعت کے ذرائع کے مطابق 20 لاکھ سے زیادہ لوگ اس شعبے سے وابستہ تھے۔ آج، ان ذرائع کے مطابق، دونوں فریقوں کی طرف سے پیدا ہونے والا زیادہ تر سونا چاڈ، جنوبی سوڈان اور مصر اسمگل کیا جاتا ہے، جس کے بعد یہ دنیا کے دوسرے سب سے بڑے سونا برآمد کرنے والے ملک متحدہ عرب امارات تک پہنچتا ہے۔

سوڈان میں جاری اس جنگ میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ 13 ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہیں، جو دنیا کا سب سے بڑا بے گھر ہونے کا بحران ہے۔ 4 ملین سے زیادہ افراد سرحد پار فرار ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں