ڈینگی نے خطرے کی گھنٹی بجادی، سندھ میں سال کی پہلی ہلاکت، نوجوان دم توڑ گیا

کراچی: سندھ میں رواں سال ڈینگی سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے، جہاں 24 سالہ نوجوان سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال میں دم توڑ گیا۔

اسپتال حکام کے مطابق، مریض گزشتہ دو روز سے وینٹی لیٹر پر تھا اور اس کے پلیٹلیٹس کی تعداد تشویشناک حد تک کم ہو کر صرف 32 ہزار رہ گئی تھی، جبکہ ایک صحت مند انسان میں یہ تعداد ڈیڑھ لاکھ سے ساڑھے چار لاکھ تک ہوتی ہے۔

یہ 2025 میں سندھ میں ڈینگی سے ہونے والی پہلی مصدقہ ہلاکت ہے، جبکہ صوبے میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کیسز کی تعداد نسبتاً کم ہے۔ رواں سال اب تک سندھ بھر میں 295 ڈینگی کیسز ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 260 کیسز، یعنی تقریباً 90 فیصد، صرف کراچی میں رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے شہر صوبے میں ڈینگی کا مرکز بن گیا ہے۔

جون 2025 کے مہینے میں کراچی ڈویژن میں ڈینگی کے 32 نئے کیسز سامنے آئے، جبکہ حیدرآباد اور شہید بے نظیر آباد ڈویژن میں اس مہینے کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ میرپورخاص اور سکھر ڈویژن میں جون میں صرف ایک ایک کیس رپورٹ ہوا۔

2025 میں اب تک سندھ میں کیسز کی مجموعی تقسیم کو دیکھیں تو کراچی 260 کیسز کے ساتھ سرفہرست ہے۔ حیدرآباد ڈویژن میں رواں سال 30 کیسز، میرپورخاص اور سکھر میں 2، 2 کیسز جبکہ شہید بے نظیر آباد ڈویژن میں اب تک صرف 1 کیس رپورٹ ہوا ہے۔

اگرچہ موجودہ اعداد و شمار تشویشناک ہیں، لیکن یہ گزشتہ چار سالوں کے مقابلے میں ڈینگی کی سرگرمیوں میں نمایاں کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔ 2024 میں سندھ میں 2,704، 2023 میں 2,880، 2022 میں ریکارڈ 23,274، 2021 میں 6,739 جبکہ 2020 میں 4,318 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

رواں سال رپورٹ ہونے والے کیسز میں ڈرامائی کمی سے ظاہر ہوتا ہے کہ روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں، تاہم ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ خاص طور پر جاری مون سون سیزن کے دوران چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، جب مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماریاں بڑھ جاتی ہیں۔ محکمہ صحت نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، جن میں کھڑے پانی کو ختم کرنا، مچھر بھگانے والے اسپرے کا استعمال، اور تیز بخار، شدید سر درد اور جسم میں درد جیسی علامات کی صورت میں فوری طبی امداد حاصل کرنا شامل ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں