امریکا میں لرزہ خیز واردات: فائر فائٹرز کو گھات لگا کر گولیوں سے بھون ڈالا گیا، 2 ہلاک، حملہ آور کا خوفناک انجام

امریکی ریاست ایڈاہو کے شہر کور ڈ’الین میں جنگل کی آگ بجھانے پر مامور دو فائر فائٹرز کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا۔

مقامی شیرف کے دفتر نے بتایا کہ اتوار کی شب ایک ٹیکٹیکل ٹیم کو قریبی علاقے سے ایک مسلح شخص کی لاش ملنے کے بعد علاقے میں جاری پناہ گزینی کا حکم نامہ واپس لے لیا گیا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص ہی مشتبہ حملہ آور تھا۔

حکام نے حملہ آور کی شناخت یا برآمد ہونے والے ہتھیار کی قسم کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

**ایڈاہو میں کب اور کیا ہوا؟**

حکام کے مطابق، فائر فائٹرز کا عملہ دوپہر تقریباً 1:22 پر شہر کے کینفیلڈ ماؤنٹین پر لگی آگ پر قابو پانے کے لیے پہنچا، اور تقریباً آدھے گھنٹے بعد 2 بجے کے قریب گولیوں کی آوازیں سنی گئیں۔

کوٹینائی کاؤنٹی کے شیرف رابرٹ نورس نے بتایا کہ حملہ آور نے فرسٹ ریسپانڈرز پر اندھا دھند فائرنگ کے لیے طاقتور اسپورٹنگ رائفلز کا استعمال کیا۔ اس حملے میں دو فائر فائٹرز ہلاک ہو گئے، جبکہ ایک تیسرا اہلکار سرجری کے بعد اب مستحکم حالت میں ہے لیکن اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔

شیرف نورس نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ حکام کا ماننا ہے کہ مشتبہ شخص نے جان بوجھ کر آگ لگائی تاکہ وہ گھات لگا کر حملہ کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا، “ہمارا ماننا ہے کہ اس نے یہ سب کچھ مکمل طور پر جان بوجھ کر کیا۔” تاہم، حکام نے ابھی تک حملہ آور کے ممکنہ مقاصد کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی ہے۔

رپورٹس کے مطابق، 300 سے زائد قانون نافذ کرنے والے افسران اور ایف بی آئی ایجنٹس نے ہنگامی صورتحال پر ردعمل دیا، جبکہ پولیس اسنائپرز نے ہیلی کاپٹروں سے علاقے کی تلاشی لی۔

**حملہ آور کون تھا؟**

ابتدائی شواہد کی بنیاد پر، کوٹینائی کاؤنٹی شیرف کے دفتر کا ماننا ہے کہ حملے میں صرف ایک ہی شوٹر ملوث تھا، حالانکہ ابتدائی طور پر چار حملہ آوروں کا شبہ ظاہر کیا گیا تھا۔

حکام نے علاقے میں موبائل فون کی سرگرمی کا پتہ لگانے اور سگنل کو ٹریس کرنے کے بعد مشتبہ شخص کو تلاش کیا۔ وہاں انہیں ایک شخص کی لاش ملی جس کے قریب ایک ہتھیار بھی پڑا تھا۔ حکام نے یہ نہیں بتایا کہ اس شخص کی موت کیسے ہوئی، لیکن شیرف نورس کے مطابق یہی شخص حملہ آور تھا۔ تاہم پولیس نے تاحال اس کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔

**متاثرین کے بارے میں کیا معلومات ہیں؟**

کوٹینائی کاؤنٹی کے حکام نے کہا کہ وہ ہلاک ہونے والے دونوں فائر فائٹرز کے نام جاری نہیں کریں گے۔ شیرف نورس نے کہا، “ان کے خاندانوں کو مدد کی ضرورت ہوگی۔” ہلاک ہونے والے فائر فائٹرز میں سے ایک کا تعلق کور ڈ’الین فائر ڈپارٹمنٹ سے تھا جبکہ دوسرے کا تعلق کوٹینائی کاؤنٹی فائر اینڈ ریسکیو سے تھا۔

ایڈاہو کے گورنر بریڈ لٹل نے اس حملے کو “ہمارے بہادر فائر فائٹرز پر ایک گھناؤنا اور براہ راست حملہ” قرار دیا ہے۔

**کیا علاقہ اب محفوظ ہے؟**

شیلٹر ان پلیس نوٹس پیر کو 03:50 GMT پر اٹھا لیا گیا۔ حکام نے تصدیق کی کہ کینفیلڈ ماؤنٹین پر لگنے والی جنگل کی آگ نے تقریباً 20 ایکڑ رقبے کو جلا دیا، لیکن آگ سے کسی عمارت کو نقصان نہیں پہنچا۔ تاہم، حکام کے مطابق آگ اب بھی جل رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں