ترکی کے مغربی صوبے ازمیر میں لگنے والی جنگل کی آگ پر دوسرے روز بھی قابو نہیں پایا جاسکا، جس کے باعث مقامی حکام نے چار دیہات اور دو محلوں کو خالی کروا لیا ہے۔
جنگلات کے وزیر ابراہیم یومکلی نے پیر کو بتایا کہ ازمیر کے کیوکاک اور دوغان بے علاقوں میں 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواؤں نے راتوں رات آگ کو مزید بھڑکا دیا۔
ازمیر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹرز، آگ بجھانے والے طیارے، دیگر گاڑیاں اور 1,000 سے زائد اہلکار آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
ترک میڈیا کے مطابق، آگ کے باعث ازمیر عدنان میندریس ایئرپورٹ پر آپریشن معطل کر دیا گیا ہے۔ میڈیا فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دھوئیں کے بادل پہاڑیوں پر چھائے ہوئے ہیں اور جلے ہوئے درختوں کے نشانات واضح ہیں، جبکہ ٹیمیں پانی کے ٹریلرز والے ٹریکٹرز اور پانی لے جانے والے ہیلی کاپٹرز کا استعمال کر رہی ہیں۔
اس سے قبل، تیز ہواؤں کی وجہ سے ہیلی کاپٹرز کو گراؤنڈ کرنا پڑا، جس کے بعد آگ بجھانے والے دو طیارے اور ایک بڑی زمینی ٹیم شعلوں پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کرتی رہی۔
گورنر سلیمان البان کے مطابق، پہلی آگ اتوار کو ازمیر کے سفری حصار اور میندریس اضلاع کے درمیان لگی اور 117 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کی وجہ سے تیزی سے پھیل گئی۔ گورنر نے مزید بتایا کہ آگ کے رہائشی علاقوں کے قریب پہنچنے پر سفری حصار کے پانچ محلوں کو خالی کروا لیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو ایک عینی شاہد نے فون پر بتایا کہ اُرکمیز گاؤں کے رہائشیوں کو اپنے گھروں کو بچانے کے لیے درخت کاٹ کر فائر بریکس بنانے پر مجبور ہونا پڑا۔
ایک اور آگ ازمیر کے مرکز سے 13 کلومیٹر دور غازی امیر میں ایک کچرا کنڈی میں لگی، جو قریبی جنگلات تک پھیل گئی اور گاڑیوں کے کئی ڈیلرشپس پر مشتمل اوٹوکینٹ صنعتی زون کے لیے خطرہ بن گئی۔ ترک چینل این ٹی وی کی فوٹیج میں ایک ڈیلرشپ کو آگ کی لپیٹ میں دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ ترکی کے ساحلی علاقوں میں حالیہ برسوں میں جنگلات کی آگ سے شدید تباہی ہوئی ہے، کیونکہ گرمیاں زیادہ گرم اور خشک ہو گئی ہیں، جسے سائنسدان ماحولیاتی تبدیلی سے جوڑتے ہیں۔ گزشتہ سال بھی ازمیر کا یہی علاقہ شدید جنگلاتی آگ کی زد میں آیا تھا۔
دوسری جانب، جنوبی یورپ بھر میں بھی فائر فائٹرز کو متحرک کر دیا گیا ہے کیونکہ لوگ شدید گرمی کی لہر سے بچنے کے لیے پناہ گاہیں تلاش کر رہے ہیں، جس کے آئندہ دنوں میں مزید شدید ہونے کا امکان ہے۔ فرانس، یونان اور پرتگال میں بھی جنگلات کی آگ اور شدید گرمی کی وجہ سے ہنگامی صورتحال ہے۔