مودی حکومت نے فوج کے ہاتھ باندھ دیے؟ بھارتی افسر کے انکشاف نے تہلکہ مچا دیا، پاکستان نے کیسے طیارے مار گرائے

ایک بھارتی بحریہ کے افسر نے اعتراف کیا ہے کہ مئی میں ہونے والی فضائی جھڑپ کے دوران بھارت نے پاکستانی فائرنگ سے لڑاکا طیارے کھوئے تھے اور اس نقصان کی وجہ نئی دہلی حکومت کی جانب سے بھارتی افواج پر عائد کردہ ‘پابندیاں’ تھیں۔

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں بھارتی سفارت خانے کے ڈیفنس اتاشی کیپٹن شیو کمار نے یہ تبصرہ 10 جون کو ایک سیمینار میں کیا۔ اس وقت ان کے ریمارکس پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی، لیکن اتوار کو بھارتی اشاعتی ادارے ‘دی وائر’ کی رپورٹ کے بعد بھارت میں ایک سیاسی طوفان برپا ہو گیا ہے۔

**7 مئی کو کیا ہوا تھا؟**

7 مئی کو بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اس وقت فوجی تصادم میں بدل گئی جب بھارت نے ‘آپریشن سندور’ شروع کیا، جس میں پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے چھ شہروں میں نو مقامات کو متعدد میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔

بھارت نے دعویٰ کیا کہ اس نے یہ کارروائی کشمیر میں 22 اپریل کو سیاحوں کے قتل کے جواب میں ‘دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر’ پر کی تھی۔ دوسری جانب پاکستان کا کہنا تھا کہ میزائل حملوں میں کئی فوجی اہلکاروں سمیت درجنوں شہری ہلاک ہوئے۔

اسلام آباد نے جوابی کارروائی میں کم از کم تین رافیل لڑاکا طیاروں سمیت چھ بھارتی جیٹ طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ حملوں کے دوران کسی بھی طرف سے طیاروں نے دوسرے کے علاقے کی خلاف ورزی نہیں کی۔

**بھارتی نیول اتاشی نے کیا کہا؟**

انڈونیشیا کی ایئر مارشل سوریہ دارما یونیورسٹی کے زیر اہتمام سیمینار کے دوران، کیپٹن کمار نے کہا، “میں اس بات سے متفق نہیں ہوسکتا کہ ہم نے بہت سارے طیارے کھوئے، لیکن میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ ہم نے کچھ طیارے ضرور کھوئے۔”

کمار نے مزید کہا: “ایسا صرف اس لیے ہوا کیونکہ سیاسی قیادت نے 7 مئی کو فوجی تنصیبات یا ان کے ایئر ڈیفنس پر حملہ نہ کرنے کی پابندیاں عائد کی تھیں۔”

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے بعد میں اپنی حکمت عملی تبدیل کی اور پاکستانی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانا شروع کیا۔ “ہم نے پہلے دشمن کے ایئر ڈیفنس کو دبایا، اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے تمام حملے برہموس میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے آسانی سے کامیاب ہوئے۔”

**بھارت کا موقف اور سیاسی ردعمل**

پاکستان کے دعوے کے بعد بھارت نے سرکاری طور پر طیاروں کے نقصان کی تصدیق یا تردید نہیں کی تھی۔ تاہم، بعد میں بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے سنگاپور میں ایک سیکیورٹی فورم کے دوران بھارتی طیاروں کے مار گرائے جانے کا اعتراف کیا تھا، لیکن انہوں نے نقصانات کی وجہ سیاسی قیادت کو قرار نہیں دیا تھا۔

کیپٹن کمار کے بیان کے بعد بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس نے اسے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے خلاف ایک ‘فرد جرم’ قرار دیا ہے۔ کانگریس رہنما پون کھیرا نے کہا، “مودی حکومت نے شروع سے ہی قوم کو گمراہ کیا ہے۔” انہوں نے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی دہرایا۔

دوسری جانب، انڈونیشیا میں بھارتی سفارت خانے نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ کیپٹن کمار کے ریمارکس کو ‘سیاق و سباق سے ہٹ کر’ پیش کیا گیا ہے اور میڈیا رپورٹس اسپیکر کی پیشکش کے ارادے کی ‘غلط نمائندگی’ ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں