اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اتحادی جماعت سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) نے مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ سے 12 ججز کے دستخط پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کرنے کی استدعا کردی ہے۔
یہ پیشرفت سپریم کورٹ کے 13 رکنی لارجر بینچ کی جانب سے 5-7 کی اکثریت سے نظرثانی درخواستیں منظور کیے جانے کے چند روز بعد سامنے آئی ہے، جس میں فیصلہ دیا گیا تھا کہ عمران خان کی بانی جماعت قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں کی حقدار نہیں ہے۔
ایس آئی سی کی جانب سے بیرسٹر حامد خان نے درخواست دائر کی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ 27 جون کو جاری کیے گئے مختصر حکم نامے پر جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل احمد عباسی کے دستخط موجود نہیں ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ بنیادی حقوق اور عوامی دلچسپی کا معاملہ ہے، اور 12 ججز کے دستخط سے جاری ہونے والا فیصلہ ‘زیادہ مؤثر’ سمجھا جائے گا۔ یاد رہے کہ جسٹس صلاح الدین پنہور کی جانب سے خود کو بینچ سے الگ کرنے کے بعد 12 ججز کے دستخط لازمی ہوگئے تھے۔
دریں اثنا، پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے بھی سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو ایک خط لکھا ہے جس میں 12 ججز کے دستخطوں پر مشتمل عدالتی حکم نامہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں سلمان اکرم راجا نے کہا کہ 27 جون کے مختصر حکم نامے پر صرف 10 ججز کے دستخط ہیں جبکہ جسٹس جمال خان مندوخیل نے اختلافی نوٹ دیا اور جسٹس مظہر اور جسٹس حسن اظہر کے بھی الگ الگ خیالات تھے۔
پی ٹی آئی رہنما نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار پر زور دیا کہ انہیں بینچ کے تمام معزز ججوں کے انفرادی فیصلوں کی تصدیق شدہ نقول فراہم کی جائیں۔