واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم اور غیر متوقع پالیسی فیصلے میں شام پر عائد امریکی پابندیاں اٹھانے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے ہیں، جس نے مشرق وسطیٰ کی سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
اس حکم نامے کے تحت نہ صرف شام پر لگی اقتصادی پابندیاں ختم کی جائیں گی بلکہ ملک سے متعلق دہشت گردی کی نامزدگیوں کا ازسرنو جائزہ لینے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق، اس فیصلے کا بنیادی مقصد جنگ سے تباہ حال شام کی تعمیر نو کے عمل میں سہولت فراہم کرنا اور استحکام کی راہ ہموار کرنا ہے۔ الجزیرہ کے تجزیہ کار مائیک ہینا کے مطابق، یہ اقدام خطے میں امریکی حکمت عملی میں ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے جس کے دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شام کئی سال کی خانہ جنگی کے بعد آہستہ آہستہ معمول کی طرف لوٹ رہا ہے۔ مبصرین اس اقدام کو خطے میں طاقت کے توازن پر اثرانداز ہونے کی ایک کوشش کے طور پر بھی دیکھ رہے ہیں۔