یوکرین کا خوفناک جوابی وار، روس کے 1300 کلومیٹر اندر گھس کر ڈرون حملہ، ہلاکتوں نے کھلبلی مچا دی

ماسکو (نیوز ڈیسک) روس کے ایک علاقائی گورنر نے کہا ہے کہ وسطی روس میں ایک صنعتی پلانٹ پر یوکرینی ڈرون حملے میں تین افراد ہلاک اور 35 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔

ادمورت ریپبلک کے سربراہ الیگزینڈر بریچالوف نے منگل کو ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ حملہ ایژیوسک شہر میں ایک فیکٹری پر ہوا، جس میں زخمی ہونے والے 10 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

کیف کی جانب سے فوری طور پر کوئی سرکاری تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم، ایک یوکرینی سکیورٹی اہلکار نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ حملے میں کوپول پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی۔

یہ فوجی تنصیب، جو روسی فوج کے لیے ایئر ڈیفنس سسٹم اور ڈرون تیار کرتی ہے، یوکرین کی سرحد سے تقریباً 1,300 کلومیٹر (800 میل) کے فاصلے پر واقع ہے۔

اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ مشن روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے حملے کے آغاز کے بعد سے روس کے اندر اپنی نوعیت کے گہرے ترین حملوں میں سے ایک ہوگا۔

منگل کو اے ایف پی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے، یوکرین کی سکیورٹی سروس (ایس بی یو) کے ایک نامعلوم اہلکار نے حالیہ ڈرون مشن کو سراہتے ہوئے تحریری تبصروں میں کہا کہ “اس طرح کا ہر خصوصی آپریشن دشمن کی جارحانہ صلاحیت کو کم کرتا ہے، فوجی پیداواری زنجیروں میں خلل ڈالتا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ روس کے گہرے علاقوں میں بھی اس کے فوجی انفراسٹرکچر کے لیے کوئی محفوظ زون نہیں ہے۔”

یہ حملہ صدر ولادیمیر زیلنسکی کے اس بیان کے ایک دن بعد ہوا ہے جس میں انہوں نے روسی ڈرون حملوں میں اضافے کے بعد یوکرین کی ڈرون پیداوار بڑھانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ اے ایف پی کے تجزیے کے مطابق، ماسکو نے جون میں یوکرین پر تقریباً 5,438 طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز فائر کیے، جو اب تک کی سب سے زیادہ ماہانہ تعداد ہے۔

دیگر پیش رفت میں، کریملن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی کیتھ کیلوگ کے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے کہ وہ جان بوجھ کر جنگ بندی کے مذاکرات میں تاخیر کر رہا ہے۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے دعویٰ کیا کہ روس “کسی بھی چیز کو طول دینے میں دلچسپی نہیں رکھتا”۔ دریں اثنا، مشرقی یوکرینی علاقے لوہانسک میں ایک روس نواز اہلکار نے کہا ہے کہ یہ علاقہ اب مکمل طور پر ماسکو کے کنٹرول میں ہے، تاہم یوکرین نے ابھی تک اس دعوے پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں