واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن پر اپنے سخت موقف کو مزید واضح کرتے ہوئے فلوریڈا کے دلدلی علاقے ایورگلیڈز میں قائم ایک نئے متنازع حراستی مرکز کا دورہ کیا ہے، جسے ‘الیگیٹر الکاٹراز’ کا نام دیا گیا ہے۔
یہ عارضی حراستی مرکز ہزاروں غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے سے پہلے رکھنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس مرکز کا مقام اور اس کا نام انسانی حقوق کے حلقوں میں شدید تشویش کا باعث بن رہا ہے۔
فلوریڈا کے وسیع و عریض دلدلی علاقے کے بیچ میں قائم اس مرکز کو ‘الیگیٹر الکاٹراز’ کا نام اس لیے دیا گیا ہے کیونکہ یہ علاقہ مگرمچھوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے مشہور ہے۔ الکاٹراز کا حوالہ امریکہ کی بدنام زمانہ سابقہ جیل سے لیا گیا ہے، جو فرار کے لیے ناممکن سمجھی جاتی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دورے کے دوران سہولت کا معائنہ کیا، جو ان کے امیگریشن سے متعلق سخت منصوبوں کا ایک عملی مظاہرہ ہے۔ ان کی انتظامیہ کا منصوبہ ہے کہ ملک میں موجود ہزاروں غیر قانونی تارکین وطن کو بڑے پیمانے پر حراست میں لے کر ملک بدر کیا جائے۔
اس دورے کو ٹرمپ کی جانب سے اپنے حامیوں کے لیے ایک واضح پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ وہ امیگریشن کے معاملے پر کوئی نرمی برتنے کو تیار نہیں۔ دوسری جانب، انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس مرکز کے قیام پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے غیر انسانی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ قیدیوں کو ایسے خطرناک ماحول میں رکھنا ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔