نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان نے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالتے ہی مسئلہ کشمیر کے فوری حل کے لیے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کردیا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے یہ مطالبہ جولائی کے لیے کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد کیا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کا دیرینہ تنازع پاکستان اور بھارت کے درمیان شدید کشیدگی کا باعث بن رہا ہے۔
سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا اس معاملے پر کارروائی کرے اور اسے مزید نظر انداز نہ ہونے دے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں بلکہ سلامتی کونسل، بالخصوص مستقل اراکین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی ہی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی متعدد قراردادوں میں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کیا ہے۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ ”یہ ایک سلگتا ہوا تنازع ہے جس کی امن و سلامتی، سیاسی، قانونی اور انسانی حقوق کی جہتیں ہیں۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو حل طلب ہے اور خطے میں دوستانہ تعلقات کی راہ میں رکاوٹ ہے“۔
عاصم افتخar نے بتایا کہ پاکستان اپنی صدارت کے دوران دو اہم تقریبات منعقد کرے گا، جن میں 22 جولائی کو کثیرالجہتی اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے عالمی امن و سلامتی کے فروغ پر اعلیٰ سطح کی بحث اور 24 جولائی کو اقوام متحدہ اور او آئی سی کے درمیان تعاون پر بحث شامل ہے۔
ان مباحثوں کی صدارت نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کریں گے، جو 23 جولائی کو فلسطین پر ہونے والی سہ ماہی کھلی بحث کی بھی صدارت کریں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا نقطہ نظر اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں، تنازعات کے پرامن حل، خودمختار مساوات اور بین الاقوامی قانون کے احترام پر مبنی ہے۔