معروف ایئرلائن پر بدترین سائبر حملہ، 60 لاکھ مسافروں کی ذاتی معلومات خطرے میں پڑ گئیں

سڈنی: آسٹریلیا کی قومی فضائی کمپنی کوانٹس (Qantas) نے ایک بڑے سائبر حملے کی تصدیق کی ہے، جس کے نتیجے میں ہیکرز نے 60 لاکھ صارفین کی ذاتی معلومات پر مشتمل سسٹم تک رسائی حاصل کر لی ہے۔

ایئرلائن نے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ پیر کے روز ایک تھرڈ پارٹی پلیٹ فارم پر “غیر معمولی سرگرمی” کا پتہ چلنے کے بعد اس نے اپنے سسٹمز کو محفوظ بنانے کے لیے “فوری اقدامات” کیے۔ کوانٹس کا کہنا ہے کہ وہ چوری شدہ ڈیٹا کی مقدار کا جائزہ لے رہی ہے، لیکن اسے خدشہ ہے کہ یہ “کافی زیادہ” ہو سکتا ہے۔

ایئرلائن کے مطابق، متاثرہ ڈیٹا میں صارفین کے نام، ای میل ایڈریس، فون نمبرز، تاریخ پیدائش اور فریکوئنٹی فلائر نمبرز شامل ہیں۔ تاہم، کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات، ذاتی مالی معلومات یا پاسپورٹ کی تفصیلات محفوظ ہیں۔

کوانٹس نے بتایا کہ اس نے اضافی حفاظتی اقدامات کیے ہیں اور پولیس، آسٹریلین سائبر سیکیورٹی سینٹر اور آسٹریلین انفارمیشن کمشنر کے دفتر کو مطلع کر دیا ہے۔ کوانٹس گروپ کی چیف ایگزیکٹو آفیسر، وینیسا ہڈسن نے اس خلاف ورزی پر صارفین سے معذرت کی ہے۔

انہوں نے کہا، “ہمارے صارفین اپنی ذاتی معلومات کے لیے ہم پر بھروسہ کرتے ہیں اور ہم اس ذمہ داری کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ ہم آج اپنے صارفین سے رابطہ کر رہے ہیں اور ہماری توجہ انہیں ضروری مدد فراہم کرنے پر ہے۔”

یہ ڈیٹا چوری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب کوانٹس کووڈ-19 وبا کے دوران پیدا ہونے والے تنازعات کے بعد اپنی ساکھ کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان تنازعات میں منسوخ شدہ پروازوں کے ہزاروں ٹکٹوں کی فروخت اور قطر ایئرویز کی یورپ کے لیے مزید پروازیں چلانے کی درخواست کی مخالفت شامل ہے۔

گزشتہ ہفتے، امریکہ میں ایف بی آئی (FBI) نے خبردار کیا تھا کہ ‘اسکیٹرڈ اسپائیڈر’ (Scattered Spider) کے نام سے جانا جانے والا ایک سائبر کرمنل گروپ نے اپنے اہداف کو بڑھا کر ایئرلائنز کو بھی شامل کر لیا ہے۔ ایف بی آئی کے مطابق، یہ ہیکنگ گروپ اکثر ملازمین یا ٹھیکیداروں کا روپ دھار کر بھتہ خوری کے مقاصد کے لیے حساس ڈیٹا چوری کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں