پہلگام حملہ: کواڈ اعلامیے نے بھارتی امیدوں پر پانی پھیر دیا، پاکستان کا نام لینے سے گریز

واشنگٹن: امریکا، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا پر مشتمل کواڈ گروپ نے منگل کو بھارتی غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کا باعث بننے والے پہلگام حملے کے ذمہ داروں کو بلا تاخیر انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

22 اپریل کو ہونے والے اس حملے نے جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان اور بھارت کے درمیان شدید لڑائی کو جنم دیا تھا، کیونکہ بھارت نے بغیر کوئی ثبوت پیش کیے اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔ پاکستان نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ نے واشنگٹن میں ہونے والے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا، لیکن اس میں پاکستان کا نام لینے یا اسلام آباد پر براہِ راست الزام عائد کرنے سے گریز کیا گیا۔

بیان میں وزراء نے کہا کہ ”کواڈ ہر قسم کی دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کی، بشمول سرحد پار دہشت گردی، بھرپور مذمت کرتا ہے۔“

انہوں نے اقوام متحدہ کے تمام اراکین سے مطالبہ کیا کہ وہ ”اس قابلِ مذمت فعل کے مرتکب افراد، منتظمین اور مالی معاونت کرنے والوں کو بلا تاخیر انصاف فراہم کرنے کے لیے تمام متعلقہ حکام کے ساتھ فعال طور پر تعاون کریں۔“

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ، پاکستان اور بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپریل کے پہلگام حملے سے شروع ہونے والی فوجی محاذ آرائی میں مصروف تھے۔ بھارتی جارحیت کے جواب میں، پاکستان کی مسلح افواج نے ”آپریشن بنیان مرصوص“ کے نام سے ایک بڑے پیمانے پر جوابی فوجی کارروائی کی اور متعدد بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔

اس کشیدگی کے بعد 10 مئی کو امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں