موغادیشو ایئرپورٹ پر قیامت خیز منظر، افریقی یونین کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں حکام کے مطابق افریقی یونین کے امن مشن کا ایک ہیلی کاپٹر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر گر کر تباہ ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

یہ واقعہ بدھ کے روز ایڈن اڈے ایئرپورٹ پر اس وقت پیش آیا جب ہیلی کاپٹر لینڈنگ کی کوشش کر رہا تھا۔ ایئرپورٹ پر امیگریشن دفتر کے سربراہ ارتان محمد نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر میں آٹھ افراد سوار تھے۔

رپورٹ کے مطابق ہیلی کاپٹر یوگنڈا کی فضائیہ کا تھا لیکن اسے صومالیہ میں افریقی یونین سپورٹ اینڈ اسٹیبلائزیشن مشن (AUSSOM) چلا رہا تھا۔ ہیلی کاپٹر نے لوئر شبیل کے علاقے میں واقع بالیڈوگل ایئرفیلڈ سے اڑان بھری تھی۔ یوگنڈا کے ایک فوجی ترجمان نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر میں سوار باقی پانچ افراد کی قسمت کا تعین ابھی باقی ہے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر تیزی سے زمین پر گرا اور دھماکے سے پھٹ گیا جس سے آگ بھڑک اٹھی۔ قریبی رہائشی عبدالرحیم علی نے بتایا کہ انہوں نے “ایک بہت بڑا دھماکہ اور ہر طرف دھواں” دیکھا، جبکہ ایوی ایشن آفیسر عمر فرح نے ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ انہوں نے “ہیلی کاپٹر کو گھومتے ہوئے دیکھا اور پھر وہ بہت تیزی سے گر گیا”۔

ایئرپورٹ پر معمولی تاخیر کی اطلاع ملی، لیکن ملک کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ پروازیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔ احمد ماکلن حسن نے کہا، “صورتحال قابو میں ہے۔ رن وے صاف اور مکمل طور پر فعال ہے – پروازیں معمول کے مطابق لینڈ اور ٹیک آف کر سکتی ہیں۔”

واضح رہے کہ صومالیہ میں AUSSOM مشن کے 11,000 سے زائد اہلکار موجود ہیں جو یوگنڈا اور کینیا سمیت دیگر ممالک سے ہیں۔ وہ الشباب نامی مسلح گروپ کا مقابلہ کرنے میں صومالی فوج کی مدد کر رہے ہیں، جو القاعدہ سے وابستہ ہے اور ملک کی حکومت کا تختہ الٹ کر اپنی حکمرانی قائم کرنا چاہتا ہے۔

رواں ہفتے صومالی فوج نے مڈل شبیل کے علاقے میں الشباب کے ایک اہم رہنما کو ہلاک کر دیا، سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا۔ صومالی نیشنل نیوز ایجنسی نے فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رہنما کو دار ناما کے علاقے میں ایک آپریشن کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں