شیخ حسینہ کے گرد شکنجہ مزید سخت، عدالت نے 6 ماہ قید کی سزا سنا دی، گرفتاری ہوتے ہی جیل منتقل کرنے کا حکم

بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) نے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرنے والی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو توہینِ عدالت کے مقدمے میں 6 ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔

جسٹس غلام مرتضیٰ مزومدر کی سربراہی میں تین رکنی ٹریبونل نے بدھ کے روز شیخ حسینہ کی غیر موجودگی میں یہ فیصلہ سنایا۔ چیف پراسیکیوٹر محمد تجمل اسلام نے صحافیوں کو بتایا کہ سزا پر عمل درآمد شیخ حسینہ کی گرفتاری یا رضاکارانہ طور پر خود کو حکام کے حوالے کرنے پر ہوگا۔

یہ پہلا موقع ہے کہ گزشتہ سال اگست میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والی عوامی بغاوت کے بعد بھارت فرار ہونے والی شیخ حسینہ کو ان کے خلاف قائم متعدد مقدمات میں سے کسی ایک میں باضابطہ سزا سنائی گئی ہے۔ اسی کیس میں عوامی لیگ کے کالعدم اسٹوڈنٹ ونگ، چھاترو لیگ کے ایک سینئر رہنما شکیل آکند بلبل کو بھی دو ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

توہینِ عدالت کے یہ الزامات ایک آڈیو ریکارڈنگ سے منسلک ہیں جس میں مبینہ طور پر شیخ حسینہ کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا تھا کہ ”میرے خلاف 227 مقدمات ہیں، لہٰذا اب میرے پاس 227 لوگوں کو قتل کرنے کا لائسنس ہے۔“ بعد میں ایک سرکاری فرانزک رپورٹ نے اس ٹیپ کے مستند ہونے کی تصدیق کی۔

واضح رہے کہ آئی سی ٹی کا قیام 2010 میں شیخ حسینہ کی اپنی حکومت نے 1971 کی جنگِ آزادی کے دوران ہونے والے جنگی جرائم پر مقدمہ چلانے کے لیے کیا تھا۔ تاہم، اب نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں قائم عبوری حکومت اس ٹریبونل کو شیخ حسینہ کے دورِ حکومت میں ہونے والی مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

ٹریبونل شیخ حسینہ کے لیے تین گرفتاری وارنٹ جاری کر چکا ہے، جن میں گزشتہ سال طلبہ کے احتجاج پر کریک ڈاؤن سے منسلک انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات بھی شامل ہیں، جس کے نتیجے میں ان کی حکومت کا خاتمہ ہوا تھا۔ ان کی جماعت عوامی لیگ پر پابندی عائد ہے اور سابق حکومتی عہدیداروں کے خلاف مقدمات زیرِ سماعت ہیں۔

شیخ حسینہ کے حامیوں کا اصرار ہے کہ یہ مقدمات سیاسی طور پر محرک ہیں اور انہیں اپوزیشن کو خاموش کرانے کی ایک وسیع کوشش کا حصہ قرار دیتے ہیں۔ تاہم، نگران حکومت کا مؤقف ہے کہ ملکی اداروں پر عوامی اعتماد کی بحالی اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے قانونی عمل ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں