موجودہ ہائبرڈ نظام کامیاب، پچھلا ناکام کیوں ہوا؟ خواجہ آصف نے اندر کی بات بتادی

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملک کا ہائبرڈ نظام کامیابی سے چل رہا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ‘کیپیٹل ٹاک’ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس نظام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی اور عسکری اداروں کے درمیان اتفاق رائے پر مبنی ہے اور اس طرح کا انتظام سیاسی استحکام اور مؤثر حکمرانی کو یقینی بناتا ہے۔

انہوں نے موجودہ ماڈل کا موازنہ پی ٹی آئی کے دور سے کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں ہائبرڈ نظام شراکت داروں کے درمیان عدم اعتماد کی وجہ سے ناکام ہوا تھا۔ خواجہ آصف نے کہا، ‘انہوں نے کبھی ایک دوسرے پر بھروسہ نہیں کیا، اس لیے اس کا خاتمہ یقینی تھا۔’

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما اب کھلے عام تقسیم ہیں اور ان کے اندرونی تنازعات خود بول رہے ہیں۔ انہوں نے تبصرہ کیا، ‘مجھے کچھ کہنے کی بھی ضرورت نہیں، ان کی آپس کی لڑائی سب پر عیاں ہے۔’

سابق وزیراعظم کے عسکری قیادت کے ساتھ ماضی کے معاملات کا حوالہ دیتے ہوئے خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ عمران خان نے ایک بار صدر سے رابطہ کرکے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو تاحیات توسیع دینے کی تجویز دی تھی۔

علاقائی سلامتی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے تصدیق کی کہ پاکستان نے افغانستان کے اندر دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں ٹھوس ثبوت افغان حکام کے ساتھ شیئر کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ‘ہم نے ان سے بار بار کہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے کام کرنے والے ان عناصر کے خلاف کارروائی کریں۔’

سیاسی اتحاد کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ مکمل طور پر پاکستان پیپلز پارٹی پر منحصر ہے کہ وہ موجودہ حکومت میں شامل ہوتی ہے یا نہیں۔ تاہم، انہوں نے پی ڈی ایم حکومت کے پیپلز پارٹی کے ساتھ ماضی کے کام کے تجربے کو ‘ایک اچھا تجربہ’ قرار دیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں