پی ٹی آئی میں دراڑیں؟ طاقتور حلقوں سے مذاکرات پر گرما گرم بحث، علیمہ خان کی مداخلت پر بھی رہنما برہم

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ’طاقتور حلقوں‘ کے ساتھ رابطے دوبارہ استوار کرنے پر زور دیا گیا جبکہ متعدد ارکان نے پارٹی معاملات میں علیمہ خان کی مبینہ مداخلت پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔

دی نیوز کے مطابق، پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران بعض رہنماؤں نے بانی چیئرمین سے مشاورت کے بغیر بجٹ منظور کرنے پر خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ، پارٹی کے قائدانہ فیصلوں میں علیمہ خان کے کردار کو محدود کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

علی محمد خان نے تجویز دی کہ سوشل میڈیا کو صرف بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے استعمال کیا جائے۔

بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے ریاست اور اداروں کو چیلنج کیا کہ وہ ان کی حکومت کو سیاسی طور پر گرائیں، اور اصرار کیا کہ ان کی حکومت کو آئینی طریقے سے نہیں ہٹایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ریاست اور اداروں پر ایک دھبہ ہے اور حکومت گرانے کا اختیار صرف بانی پی ٹی آئی عمران خان کے پاس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو آئینی طریقے سے کبھی نہیں گرایا جا سکتا، چیلنج ہے کہ ریاست اور ادارے خیبرپختونخوا حکومت کو سیاسی طور پر گرا کر دکھائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک وہ دوبارہ اقتدار میں نہیں آتے، عدلیہ ’قید‘ رہے گی۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے وضاحت کی کہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں قید رہنماؤں کے مذاکرات سے متعلق خط پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ خط میں شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری سمیت قید رہنماؤں نے پارٹی کو بتایا کہ طاقتور حلقوں اور سیاسی حکومت سے مذاکرات ہی بحران سے نکلنے کا واحد راستہ ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خط پر غور کیا گیا لیکن بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ بامعنی مذاکرات پر زور دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر کوئی عدم اعتماد کی تحریک لانا چاہتا ہے تو کوشش کر لے۔ کے پی میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے اور رہے گی، لیکن اگر مذاکرات کرنے ہیں تو ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل بیرسٹر سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پی ٹی آئی پاکستانی عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ آٹھ دہائیوں سے پاکستان کو لوٹا جا رہا ہے اور عوام کی آواز کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگ عوام کے حقوق کی جنگ ہے اور فتح ہماری ہوگی۔

پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی گئی ہے، جس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ پارٹی عمران خان اور دیگر قید رہنماؤں کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔

اپنا تبصرہ لکھیں