تین دن میں تین حکمران! تھائی لینڈ میں سیاسی بحران شدید، وزیراعظم کی معطلی کے بعد نیا قائم مقام وزیراعظم مقرر

بینکاک: تھائی لینڈ میں سیاسی بحران اس وقت شدید ہوگیا جب آئینی عدالت نے وزیراعظم پیتونگتارن شناوترا کو کمبوڈیا کی ایک اہم سیاسی شخصیت کے ساتھ فون کال اسکینڈل پر معطل کردیا، جس کے بعد ملک میں اس ہفتے دوسرے قائم مقام وزیراعظم کا تقرر کیا گیا ہے۔

جمعرات کو جاری ہونے والے ایک حکومتی بیان میں تصدیق کی گئی کہ وزیر داخلہ پھومتھم ویچایاچائی نے قائم مقام وزیراعظم کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ یہ تقرری پیتونگتارن شناوترا پر فرائض کی ادائیگی سے پابندی کے دو دن بعد عمل میں آئی ہے۔

تھائی حکومت نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ پھومتھم کی بطور قائم مقام وزیراعظم تقرری پر نئی کابینہ کے پہلے اجلاس میں اتفاق کیا گیا، جو بادشاہ مہا وجیرالونگ کورن سے وزراء کے حلف اٹھانے کے فوراً بعد منعقد ہوا۔ 71 سالہ پھومتھم نے سوریا جنگرونگریانگکت کی جگہ لی ہے، جنہوں نے کابینہ میں ردوبدل سے قبل صرف ایک دن کے لیے یہ کردار ادا کیا تھا۔

یہ عبوری تقرریاں اس وقت ہوئیں جب پیتونگتارن کو کمبوڈیا کے بااثر سابق رہنما ہن سین کے ساتھ ایک لیک ہونے والی فون کال میں وزارتی اخلاقیات کی خلاف ورزی کے الزامات پر اس ہفتے کے شروع میں عارضی طور پر عہدے سے روک دیا گیا تھا۔ یہ فون کال جون کے وسط میں دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی کو کم کرنے کے مقصد سے کی گئی تھی، جہاں پر تشدد واقعات میں ایک کمبوڈین فوجی ہلاک ہوگیا تھا۔

تھائی لینڈ میں ناقدین نے پیتونگتارن کی جانب سے ہن سین کو ‘انکل’ کہنے اور تھائی فوج کے ایک کمانڈر پر تنقید کرنے کے فیصلے پر شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔ آئینی عدالت نے 36 سینیٹرز کی درخواست قبول کی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 38 سالہ رہنما نے ہن سین کے ساتھ اپنی گفتگو میں آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس شبہے کی ‘کافی وجوہات’ ہیں کہ پیتونگتارن نے وزارتی اخلاقیات کی خلاف ورزی کی ہے اور اب اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

اپنی معطلی سے قبل، پیتونگتارن نے خود کو نئی کابینہ میں وزیر ثقافت مقرر کیا تھا اور جمعرات کو گرینڈ پیلس میں اس عہدے کا حلف بھی اٹھایا۔

پیتونگتارن کی حکومت گرتی ہوئی معیشت کو بحال کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی تھی، اور جون کے آخر میں ہونے والے ایک سروے کے مطابق ان کی مقبولیت مارچ میں 30.9 فیصد سے کم ہو کر 9.2 فیصد رہ گئی تھی۔

تھائی لینڈ کا شناوترا سیاسی خاندان دو محاذوں پر قانونی خطرات کا سامنا کر رہا ہے، کیونکہ ایک علیحدہ عدالت ان کے والد اور سابق وزیراعظم تھاکسن شناوترا کے خلاف شاہی توہین کے مقدمے کی سماعت کر رہی ہے۔ تھاکسن اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کر چکے ہیں اور بارہا ولی عہد سے وفاداری کا عہد کیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں