شہباز شریف بمقابلہ عمران خان: 10 ارب ہرجانہ کیس کا فیصلہ محفوظ، 10 جولائی کو بڑا اعلان ہوگا

لاہور کی سیشن عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے خلاف دائر ہرجانے کے دعوے میں قانونی نوٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا، جو 10 جولائی کو سنایا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف ایک ٹی وی چینل پر لگائے گئے الزامات پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے، جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان الزامات سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا اور انہوں نے 10 ارب روپے ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہرجانے کے دعوے میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے 26 اپریل 2017 کو ایک ٹی وی پروگرام میں الزام لگایا تھا کہ انہیں پاناما پیپرز کیس پر خاموش رہنے کے لیے شہباز شریف کی جانب سے 10 ارب روپے رشوت کی پیشکش کی گئی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان پر لگائے گئے الزامات نہ صرف جھوٹے بلکہ ہتک آمیز بھی تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مئی 2017 میں قانونی نوٹس بھیجے جانے کے باوجود بانی پی ٹی آئی نے عوامی سطح پر معافی نہیں مانگی۔

عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ مدعی کے حق میں ہتک آمیز ریمارکس کے ازالے کے لیے 10 ارب روپے کی وصولی کا حکم جاری کیا جائے۔

واضح رہے کہ 17 مئی کو ہونے والی سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے تھے جہاں بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے ان پر جرح کی تھی۔

جرح کے دوران سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے دہرایا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ان پر 10 ارب روپے رشوت کی پیشکش کا الزام لگایا تھا۔ وزیراعظم نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ الزام سنگین ہتک عزت کے زمرے میں آتا ہے اور اس کے اثرات ان کے خلاف لاکھوں پمفلٹس سے زیادہ نقصان دہ تھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں