اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پی ٹی آئی کی حمایت سے نشستیں جیتنے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے والے 4 اراکین قومی اسمبلی کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر کے مطابق، پارٹی نے 26 ویں آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے دوران پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے پر ان اراکین کے خلاف کارروائی کا منصوبہ حتمی شکل دے دیا ہے۔
اسد قیصر نے بتایا کہ نااہلی ریفرنس اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو بھیجا جائے گا۔
جن 4 اراکین قومی اسمبلی کے خلاف ریفرنس لایا جارہا ہے ان میں چوہدری عثمان علی، مبارک زیب، اورنگزیب کھچی اور ظہور قریشی شامل ہیں۔ پی ٹی آئی نے ان پر ترمیمی بل پر ووٹنگ کے دوران پارٹی لائن کی خلاف ورزی کرنے اور بعد میں مسلم لیگ (ن) سے الحاق کا الزام عائد کیا ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ‘یہ اراکین پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر اپنی نشستیں جیتے اور اب ن لیگ میں شامل ہو گئے ہیں۔ ہم نے پارٹی سے اسپیکر اور ای سی پی کو نااہلی کا ریفرنس بھیجنے کا کہا ہے۔ دیکھتے ہیں وہ کیا کارروائی کرتے ہیں۔’
واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں حکومت نے قومی اسمبلی میں 26 ویں آئینی ترمیم کی تاریخی منظوری کے لیے 224 ووٹوں کی مطلوبہ تعداد کے مقابلے میں 225 ووٹ حاصل کیے تھے، جس میں پی ٹی آئی کے اراکین سمیت چند آزاد اراکین اسمبلی کی حمایت بھی شامل تھی۔
اس وقت بھی اسد قیصر نے کہا تھا کہ متنازع آئینی ترمیم کی حمایت کرنے والے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے پارٹی اور اس کے بانی عمران خان سے غداری کی ہے۔