اسلام آباد: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ 26 اپوزیشن اراکین اسمبلی کے خلاف نااہلی کا ریفرنس الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں دائر کر دیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے حکام سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان نے بتایا کہ وہ ریفرنس پہلے ہی جمع کرا چکے تھے اور آج کی ملاقات متعلقہ معاملات پر قانونی مشاورت کے لیے تھی۔
نااہلی کا یہ ریفرنس پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی کے چند روز بعد سامنے آیا ہے، جب اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی کی اور ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالا تھا۔
اسپیکر نے 27 جون کے ایک حکم نامے میں پروسیجر رولز 1997 کے قاعدہ 210(3) کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اپوزیشن اراکین کو اسمبلی کے 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’آئین کی پاسداری نہ کرنے والے قانون سازوں کو صوبائی اسمبلی کا حصہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔‘‘
انہوں نے مزید خبردار کیا کہ گالم گلوچ، توڑ پھوڑ اور بدنظمی میں ملوث کسی بھی رکن اسمبلی کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
جن اراکین کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے ان میں ملک فرہاد مسعود، محمد تنویر اسلم، سید رفعت محمود، یاسر محمود قریشی، کلیم اللہ خان، محمد انصر اقبال، علی آصف، ذوالفقار علی، احمد مجتبیٰ چوہدری، شاہد جاوید، محمد اسماعیل، خیال احمد شامل ہیں۔
اس کے علاوہ شہباز احمد، طیب راشد، امتیاز محمود، علی امتیاز، راشد طفیل، محمد مرتضیٰ اقبال، خالد زبیر نثار، چوہدری محمد اعجاز شفیع، صائمہ کنول، محمد نعیم، سجاد احمد، رانا اورنگزیب، شعیب امیر اور اسامہ اصغر علی گجر کے نام بھی ریفرنس میں شامل ہیں۔
علاوہ ازیں، 10 اپوزیشن اراکین پر مائیکروفون توڑنے جیسی توڑ پھوڑ کی کارروائیوں پر 20 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ جرمانہ عائد کیے گئے اراکین میں چوہدری جاوید کوثر، اسد عباس، تنویر اسلم، رفعت محمود، محمد اسماعیل، شہباز احمد، امتیاز محمود، خالد زبیر، رانا اورنگزیب اور محمد احسن علی شامل ہیں، جن میں سے ہر ایک کو 2 لاکھ 3 ہزار 550 روپے ادا کرنے ہوں گے۔