مقبوضہ بیت المقدس: غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت میں شدت آگئی ہے، جہاں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 300 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ تازہ ترین حملے میں اسرائیلی فوج نے ایک ایسے اسکول کو نشانہ بنایا جہاں بے گھر فلسطینی خاندان پناہ لیے ہوئے تھے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، اسکول پر ہولناک حملے کے بعد ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں، ملبے کے ڈھیر میں بچوں کی کتابیں اور کپڑے بکھرے پڑے ہیں جو اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ یہ عمارت معصوم شہریوں کی پناہ گاہ تھی۔ اس حملے میں متعدد شہادتوں کا خدشہ ہے۔
فلسطینی حکام کے مطابق، گزشتہ دو دنوں سے غزہ بھر میں اسرائیلی حملوں میں شدید اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں۔ ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے اور زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسکول جیسی محفوظ پناہ گاہوں پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرائم کے مترادف قرار دیا ہے اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔