کراچی: شہر قائد میں 8، 9 اور 10 محرم الحرام کو نکلنے والے ماتمی جلوسوں کے پیش نظر حکام نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کرتے ہوئے مرکزی جلوس کے روٹ کے اہم حصوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں اور حساس علاقوں میں سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔
احتیاطی تدبیر کے طور پر مرکزی جلوس کے راستے، خاص طور پر شہر کی مرکزی شاہراہ ایم اے جناح روڈ، صدر، ایمپریس مارکیٹ اور پریڈی اسٹریٹ پر واقع دکانیں اور تجارتی مراکز راتوں رات جزوی طور پر سیل کر دیے گئے ہیں۔
پولیس نے صدر کے داخلی راستوں پر شپنگ کنٹینرز کھڑے کرکے رسائی کو جزوی طور پر بند کر دیا ہے تاکہ ٹریفک کی روانی کو کنٹرول کیا جا سکے۔
روایت کے مطابق جلوس کے راستے پر سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی نفری تعینات کی جائے گی تاکہ حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے، جلوس نشتر پارک سے شروع ہو کر حسینیہ ایرانی امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوگا۔
رواں ہفتے کے اوائل میں، وفاقی حکومت نے کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، یومِ عاشور کے موقع پر 5 اور 6 جولائی (9 اور 10 محرم) کو عام تعطیلات کا اعلان کیا تھا۔
دریں اثنا، کراچی ٹریفک پولیس نے ان تین دنوں کے لیے ٹریفک کا تفصیلی متبادل منصوبہ بھی جاری کیا ہے۔ منصوبے کے مطابق، سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایم اے جناح روڈ کو گرو مندر سے ٹاور تک بند رکھا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ 8، 9 اور 10 محرم (4، 5 اور 6 جولائی 2025) کو مرکزی ماتمی جلوس نشتر پارک سے شروع ہو کر اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانی امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوگا۔
ناظم آباد سے آنے والے مسافروں کو لسبیلہ چوک سے گارڈن کے راستے نشتر پارک پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ لیاقت آباد سے آنے والے مسافر تین ہٹی پر دائیں مڑ کر مارٹن روڈ کے ذریعے آگے بڑھیں۔ جو لوگ حسن اسکوائر سے پی پی چورنگی جانا چاہتے ہیں، وہ جیل فلائی اوور کے نیچے سے کشمیر روڈ، پھر سوسائٹی لائٹ سگنل (شاہراہ قائدین) کا راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب، رواں ہفتے سندھ حکومت نے وفاقی وزارتِ داخلہ سے درخواست کی ہے کہ ممکنہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر 10 محرم کو صوبے بھر میں موبائل فون سروسز معطل کی جائیں۔
واضح رہے کہ محرم اسلامی کیلنڈر کے چار مقدس مہینوں میں سے ایک ہے۔ اس کا دسواں دن، جسے عاشورہ کہا جاتا ہے، پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے اہل خانہ کی کربلا کے میدان میں شہادت کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
گزشتہ ہفتے وزارت داخلہ نے مقدس مہینے کے دوران سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ملک بھر میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز (سی اے ایف) کی تعیناتی کی منظوری دی تھی۔