الرٹ جاری! 6 سے 10 جولائی پاکستان کیلئے بھاری، این ڈی ایم اے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے جمعرات کو ملک کے مختلف حصوں میں 6 سے 10 جولائی تک شدید بارشوں، گرج چمک کے طوفان اور سیلابی ریلوں کے خطرے سے خبردار کردیا ہے۔

این ای او سی کی جانب سے جاری کردہ موسمیاتی الرٹ میں عام شہریوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران مون سون کی سرگرمی اور ایک مضبوط مغربی لہر کے باعث ملک کے متعدد علاقے متاثر ہو سکتے ہیں۔

شمالی علاقہ جات میں 7 سے 12 جولائی تک سیلابی ریلوں کا خطرہ زیادہ ہے۔ اسلام آباد اور پنجاب کے علاقوں بشمول راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، میانوالی، سرگودھا، خوشاب، گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد، لاہور، قصور، اوکاڑہ اور قریبی علاقوں میں 6 سے 10 جولائی تک کہیں کہیں بارش اور گرج چمک کا امکان ہے۔ شمالی اور وسطی پنجاب میں بھی وسیع پیمانے پر معتدل سے شدید بارش متوقع ہے۔

جنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان، خانیوال، بہاولپور، بہاولنگر، رحیم یار خان اور ڈیرہ غازی خان میں ہلکی سے معتدل بارش ہو سکتی ہے۔ خیبرپختونخوا میں دیر، سوات، چترال، کوہستان، شانگلہ، بونیر، بٹگرام، صوابی، نوشہرہ، چارسدہ، مالاکنڈ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، پشاور، مردان، ہری پور، بنوں اور کوہاٹ میں شدید بارش اور گرج چمک کے طوفان کا امکان ہے۔

گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں خاص طور پر شام اور رات کے اوقات میں معتدل سے شدید بارش کا امکان ہے۔ سیلابی ریلوں کے خطرے سے دوچار علاقوں میں گلگت، اسکردو، ہنزہ، استور، دیامر، غانچے، شگر، مظفرآباد، وادی نیلم، راولاکوٹ، حویلی اور باغ شامل ہیں۔

ان موسمی حالات کے باعث مقامی ندی نالوں میں طغیانی، لینڈ سلائیڈنگ، سڑکوں کی بندش اور بجلی و مواصلات کے نظام میں خلل پیدا ہو سکتا ہے۔ سندھ میں سکھر، نواب شاہ، کشمور، حیدرآباد، کراچی، تھرپارکر، میرپورخاص، عمرکوٹ، سانگھڑ، جامشورو، ٹنڈوالہ یار، ٹھٹھہ، بدین اور مٹھی میں کہیں کہیں معتدل بارش کا امکان ہے۔

گھوٹکی، خیرپور، شکارپور، لاڑکانہ، جیکب آباد اور دادو میں شدید بارش کا امکان ہے جس کے نتیجے میں شہری سیلاب، ٹریفک جام اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ بلوچستان میں کوئٹہ، ژوب، زیارت، قلات، خضدار، آواران، بارکھان، جعفرآباد، کوہلو، سبی، ڈیرہ بگٹی، لورالائی، لسبیلہ اور نصیرآباد میں کہیں کہیں سے شدید بارش ہو سکتی ہے۔

تیز ہواؤں اور آسمانی بجلی کی وجہ سے واٹر لاگنگ، ٹریفک میں خلل اور کمزور ڈھانچوں کو نقصان پہنچنے کا بھی امکان ہے، لہٰذا رہائشیوں کو سختی سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اتھارٹی نے اپنی ایڈوائزری میں عوام سے غیر ضروری سفر سے گریز کرنے، شدید موسم کے دوران گھروں کے اندر رہنے اور گھریلو اشیاء اور گاڑیوں کو محفوظ رکھنے کی اپیل کی ہے۔ سیاحوں کو بھی سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس عرصے کے دوران بلند و بالا یا سیلاب زدہ علاقوں کا سفر نہ کریں۔

مقامی حکام کو ہنگامی رسپانس ٹیموں کی تیاری کو یقینی بنانے، نکاسی آب کے نظام کو صاف رکھنے اور عوامی آگاہی بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ موٹرسائیکل سواروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ سیلابی سڑکوں اور انڈر پاسز سے گزرنے سے گریز کریں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق، ہنگامی خدمات ممکنہ امدادی اور انخلاء کی کوششوں کے لیے ہائی الرٹ رہیں گی۔ شہریوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے کہ وہ این ڈی ایم اے کے سرکاری مشوروں سے باخبر رہیں اور موسم کی تازہ ترین صورتحال، حفاظتی نکات اور پیشگی انتباہات کے لیے ‘پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ’ ڈاؤن لوڈ کریں۔

اپنا تبصرہ لکھیں