اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنی تنخواہ میں اضافے کے حالیہ تنازع سے خود کو الگ کرتے ہوئے معاملہ وزیراعظم شہباز شریف پر چھوڑ دیا ہے۔
یہ پیشرفت وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی جانب سے اعلیٰ پارلیمانی عہدوں کی تنخواہوں میں اضافے پر شدید تنقید کے بعد سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، اسپیکر ایاز صادق نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں واضح کیا ہے کہ ان کا تنخواہ میں اضافے کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں اور اگر ان کی تنخواہ نہ بھی بڑھے تو کوئی حرج نہیں۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ ’’میری تنخواہ نہ بھی بڑھے تو کوئی فرق نہیں پڑتا، میرا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں‘‘۔ اسپیکر نے بڑھی ہوئی تنخواہ وصول کرنے سے بھی انکار کر دیا ہے اور یہ معاملہ اب وزیراعظم کی صوابدید پر منحصر ہے۔
خیال رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے تنخواہوں میں اضافے کو ‘مالی بے حیائی’ قرار دیتے ہوئے قانون سازوں پر زور دیا تھا کہ وہ عام آدمی کی مشکلات کا خیال رکھیں۔
دوسری جانب قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ترجمان نے بھی وضاحت جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر کی تنخواہ میں اضافے کی سمری وزارت پارلیمانی امور نے تیار کی تھی اور اس عمل میں اسپیکر آفس یا اسمبلی سیکرٹریٹ ملوث نہیں تھا۔ ترجمان کے مطابق سمری وفاقی کابینہ نے منظور کی تھی جس کے بعد وزارت پارلیمانی امور نے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔