موت کو چکما یا کوئی خفیہ مشن؟ شمالی کوریائی شہری دنیا کی سب سے خطرناک سرحد پار کر کے جنوبی کوریا پہنچ گیا

جنوبی کوریا کی فوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک شمالی کوریائی شخص نے دونوں ممالک کے درمیان انتہائی سخت سیکیورٹی والی زمینی سرحد عبور کر لی ہے اور اب وہ زیر حراست ہے۔

جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے مطابق، اس غیر مسلح شخص کو جمعرات کے روز غیر فوجی علاقے (DMZ) کے وسطی-مغربی حصے میں تلاش کیا گیا، جس کے بعد جنوبی کوریائی فوجیوں نے اسے بحفاظت اپنی تحویل میں لے لیا۔

فوج کا کہنا تھا کہ اس شخص کو تحویل میں لینے کے لیے ایک معیاری آپریشن کیا گیا جس میں فوجیوں کی ایک قابلِ ذکر تعداد نے حصہ لیا۔ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے مزید بتایا کہ جمعرات کی صبح سویرے اس شخص کا پتہ چلنے کے بعد، اسے بحفاظت تحویل میں لینے کے آپریشن کو مکمل ہونے میں تقریباً 20 گھنٹے لگے۔ بتایا گیا کہ وہ دن کے وقت زیادہ تر ساکن رہا، جبکہ جنوبی کوریائی فوجی رات کے اندھیرے میں اس کے قریب پہنچے۔

سیئول نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے کہ آیا وہ اس سرحد پار کرنے کے واقعے کو منحرف ہونے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ جنوبی کوریا کی فوج نے کہا کہ شمالی کوریا میں کسی بھی غیر معمولی فوجی سرگرمی کے کوئی فوری آثار نہیں ملے۔

دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد عبور کرنا نسبتاً نایاب اور انتہائی خطرناک ہے، کیونکہ سرحدی علاقہ بارودی سرنگوں سے اٹا پڑا ہے۔ عام طور پر منحرف ہونے والے افراد پہلے شمالی کوریا کی چین کے ساتھ سرحد عبور کرتے ہیں اور پھر وہاں سے جنوبی کوریا کا رخ کرتے ہیں۔

گزشتہ سال اگست میں بھی ایک شمالی کوریائی فوجی نے جنوب کی طرف فرار ہو کر پناہ لی تھی۔

جمعرات کو سرحد پار کرنے کا یہ واقعہ لبرل سیاست دان لی جے-میونگ کے جنوبی کوریا کے نئے صدر منتخب ہونے کے ایک ماہ بعد پیش آیا ہے۔ لی نے اپنے پیشرو کے برعکس شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے بارے میں ایک مختلف مؤقف اپنایا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ وہ ”شمالی کوریا کے ساتھ مواصلاتی چینل کھولیں گے اور بات چیت اور تعاون کے ذریعے کوریائی جزیرہ نما پر امن قائم کریں گے۔“

تاہم، یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ آیا کم جونگ اُن اس پر تعاون کریں گے یا نہیں۔ کوریائی جزیرہ نما پر سفارتی کوششیں 2019 میں واشنگٹن اور پیانگ یانگ کے درمیان جوہری تخفیف اسلحہ پر ہونے والے مذاکرات کی ناکامی کے بعد سے تعطل کا شکار ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں