لندن: برطانیہ کی پولیس نے انگلش پریمیئر لیگ فٹبال کلب آرسنل کے سابق مڈفیلڈر تھامس پارٹے پر ریپ کے پانچ اور جنسی زیادتی کے ایک الزام میں فرد جرم عائد کر دی ہے۔
جمعہ کو لندن کی میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، 32 سالہ تھامس پارٹے کے خلاف یہ الزامات تین خواتین کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات پر مبنی ہیں، اور یہ واقعات 2021 سے 2022 کے درمیان پیش آئے۔
پولیس نے بتایا کہ ریپ کے پانچ الزامات دو مختلف خواتین سے متعلق ہیں، جبکہ جنسی زیادتی کا الزام تیسری خاتون سے متعلق ہے۔
میٹروپولیٹن پولیس کے ڈیٹیکٹیو سپرنٹنڈنٹ اینڈی فرفی نے کہا، ”ہماری اولین ترجیح ان خواتین کو مدد فراہم کرنا ہے جو سامنے آئی ہیں۔ ہم اس کیس سے متاثر ہونے والے کسی بھی شخص یا جس کے پاس معلومات ہوں، سے درخواست کریں گے کہ وہ ہماری ٹیم سے بات کرے۔“
پولیس کے مطابق، اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز فروری 2022 میں ہوا تھا جب انہیں پہلی بار ریپ کی اطلاع موصول ہوئی۔
گھانا سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی فٹبالر تھامس پارٹے کو 5 اگست کو لندن کی ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ میں پیش ہونا ہے۔ پارٹے کی مینجمنٹ نے میڈیا کی جانب سے تبصرے کی درخواستوں کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
تھامس پارٹے گزشتہ سیزن کے اختتام پر معاہدہ ختم ہونے کے بعد سے فری ایجنٹ ہیں۔ انہیں آرسنل نے اکتوبر 2020 میں ایٹلیٹیکو میڈرڈ سے 50 ملین یورو (59 ملین ڈالر) میں سائن کیا تھا اور وہ آرسنل کی فرسٹ ٹیم کے ایک اہم رکن بن گئے تھے۔
انہیں پہلی بار جولائی 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم اس وقت ان کا نام ظاہر نہیں کیا گیا تھا اور تحقیقات جاری رہنے کے دوران وہ آرسنل کے لیے کھیلتے رہے۔