ایمسٹرڈیم: ڈچ پراسیکیوٹرز نے اسرائیلی فٹبال کلب ‘میکابی تل ابیب’ کے مداحوں کے خلاف گزشتہ سال نومبر میں مسلم خواتین پر تشدد کے الزامات پر مبنی مقدمات ختم کر دیے ہیں، جس کی وجہ واقعے کی اہم سی سی ٹی وی فوٹیج کا پراسرار طور پر مٹا دیا جانا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، اس فیصلے نے ہالینڈ میں ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے اور انصاف کے نظام پر دوہرے معیار کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔
میکابی تل ابیب کے مداحوں پر الزام تھا کہ انہوں نے گزشتہ سال نومبر میں ایمسٹرڈیم میں مسلم خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس واقعے کی تحقیقات جاری تھیں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کو کیس میں کلیدی ثبوت سمجھا جا رہا تھا۔
تاہم، پراسیکیوشن آفس نے اعلان کیا کہ چونکہ فوٹیج کو ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے، اس لیے ملزمان کے خلاف الزامات کو ثابت کرنے کے لیے ناکافی شواہد موجود ہیں، جس کے باعث کیس کو مزید آگے نہیں بڑھایا جا سکتا۔
ایمسٹرڈیم سے الجزیرہ کی نمائندہ اسٹیپ ویسن کے مطابق، اس فیصلے پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور مقامی مسلم کمیونٹی کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ثبوتوں کا غائب ہو جانا اور پھر اس بنیاد پر کیس ختم کرنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے اور اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ مخصوص گروہوں سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس واقعے نے ہالینڈ میں انصاف کی فراہمی کے نظام پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔