لندن میں ہلچل: فلسطین کی حامی تنظیم پر ’دہشتگردی‘ کا ٹھپہ، برطانوی ہائی کورٹ نے بھی بڑا فیصلہ سنا دیا

لندن: برطانیہ کی ہائی کورٹ نے فلسطین کی حامی سرگرم کارکن تنظیم ‘فلسطین ایکشن’ کو ‘دہشت گرد تنظیم’ کے طور پر کالعدم قرار دینے کے حکومتی اقدام کو برقرار رکھا ہے اور پابندی کے خلاف دائر درخواست مسترد کردی ہے۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب تنظیم نے دو فوجی طیاروں کو نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا تھا۔ عدالتی فیصلے کے بعد، لندن میں سینکڑوں افراد نے جمع ہو کر اس اقدام کے خلاف شدید احتجاج کیا اور اسے آزادی اظہار پر قدغن قرار دیا۔

الجزیرہ کی نمائندہ سونیا گیلیگو کے مطابق، مظاہرین کا مؤقف تھا کہ اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرنا جائز ہے اور اسے دہشت گردی سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔

تاہم، ہائی کورٹ نے حکومت کے اس مؤقف کو تسلیم کیا کہ تنظیم کی سرگرمیاں ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔ اس عدالتی حکم نے برطانیہ میں اسرائیل-فلسطین تنازع پر سرگرمیوں اور احتجاج کے مستقبل کے حوالے سے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے، اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں