میکسیکو سٹی: میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے اعلان کیا ہے کہ وہ توقع کرتی ہیں کہ معروف باکسر جولیو سیزر شاویز جونیئر کو جلد ہی امریکہ سے ملک بدر کر دیا جائے گا تاکہ وہ اسلحہ کی اسمگلنگ اور منظم جرائم کے الزام میں اپنی سزا کاٹ سکیں۔
جمعہ کو ایک بیان میں صدر شین بام نے وضاحت کی کہ میکسیکو میں 2019 میں شروع ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میں 2023 سے باکسر کے وارنٹ گرفتاری جاری ہیں، لیکن شاویز کو پہلے گرفتار نہیں کیا جا سکا کیونکہ وہ زیادہ تر وقت امریکہ میں گزارتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: “امید ہے کہ انہیں ملک بدر کیا جائے گا اور وہ میکسیکو میں اپنی سزا کاٹیں گے۔ یہ وہ عمل ہے جس پر اٹارنی جنرل کا دفتر کام کر رہا ہے۔”
یہ بیان شاویز کی لاس اینجلس میں امریکی امیگریشن حکام کے ہاتھوں گرفتاری کے دو دن بعد سامنے آیا ہے۔ حکام نے ان کی گرفتاری کی وجہ 2024 میں مستقل رہائش کے لیے دی گئی درخواست میں جعلی بیانات کو قرار دیا ہے۔ امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ شاویز پر میکسیکو کے بدنام زمانہ سینالووا کارٹیل سے تعلقات کا شبہ ہے۔
باکسنگ کے ایک لیجنڈ کے بیٹے، شاویز نے گزشتہ ہفتے کیلیفورنیا کے شہر اناہیم میں ایک بڑے مقابلے میں حصہ لیا تھا، جہاں انہیں 10 راؤنڈ کے بعد متفقہ فیصلے کے ذریعے 28 سالہ انفلوئنسر سے باکسر بننے والے جیک پال کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
شاویز کے وکیل مائیکل گولڈسٹین نے بتایا کہ دو درجن سے زائد امیگریشن ایجنٹوں نے بدھ کے روز باکسر کو لاس اینجلس میں ان کے گھر سے گرفتار کیا۔ وکیل نے ان الزامات کو “اشتعال انگیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ صرف سنسنی پھیلانے کے لیے کیا گیا ہے۔
دوسری جانب، میکسیکو میں شاویز کے خاندان نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں “ان کی بے گناہی پر پورا بھروسہ ہے۔” واضح رہے کہ شاویز کی اہلیہ فریڈا مونوز شاویز اس سے قبل سینالووا کارٹیل کے سابق سربراہ “ایل چاپو” گزمین کے بیٹے سے شادی شدہ تھیں، جنہیں 2008 میں قتل کر دیا گیا تھا۔
شاویز کا کیریئر تنازعات سے بھرا رہا ہے۔ انہوں نے 2011 میں ڈبلیو بی سی مڈل ویٹ چیمپئن شپ جیتی تھی لیکن اگلے ہی سال یہ اعزاز کھو دیا۔ ان پر 2009 میں ممنوعہ مادہ استعمال کرنے پر پابندی اور 2013 میں چرس کے ٹیسٹ مثبت آنے پر جرمانہ اور پابندی عائد کی جا چکی ہے۔