سان انتونیو: امریکی ریاست ٹیکساس میں گرج چمک کے ساتھ ہونے والی طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے، جس کے نتیجے میں آنے والے اچانک سیلاب سے کم از کم 13 افراد ہلاک اور ایک سمر کیمپ سے 23 بچیاں لاپتہ ہو گئی ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق، جنوب وسطی ٹیکساس کے علاقے کیر کاؤنٹی میں گواڈالپے دریا کے کنارے آنے والے مہلک سیلابی ریلے نے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔ امریکی محکمہ موسمیات نے جمعرات کو شدید بارشوں کے بعد، جو چند گھنٹوں میں 300 ملی میٹر (تقریباً 1 فٹ) تک ریکارڈ کی گئیں، علاقے میں فلیش فلڈ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب اتنی تیزی سے آیا کہ انخلا کا کوئی حکم جاری کرنے کا موقع ہی نہیں ملا۔
کیر کاؤنٹی کے شیرف لیری لیتھا نے 13 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ دوسری جانب لیفٹیننٹ گورنر ڈین پیٹرک نے بتایا کہ سمر کیمپ میں موجود 700 سے زائد بچوں میں سے 23 بچیاں لاپتہ ہیں، جہاں مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بجے سیلابی پانی داخل ہوا۔ انہوں نے کہا، “اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ کھو گئی ہیں؛ وہ کسی درخت پر یا مواصلاتی رابطے سے باہر بھی ہو سکتی ہیں۔”
گورنر ڈین پیٹرک نے شہریوں سے لاپتہ بچیوں کی بحفاظت واپسی کے لیے خصوصی دعاؤں کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گواڈالپے دریا کی سطح صرف 45 منٹ میں 8 میٹر (26 فٹ) تک بلند ہو گئی۔ علاقے میں بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جن میں 14 ہیلی کاپٹرز اور درجنوں ڈرونز حصہ لے رہے ہیں، جبکہ سینکڑوں اہلکار زمین پر لوگوں کو درختوں اور تیز بہاؤ والے پانی سے نکالنے میں مصروف ہیں۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ علاقے میں مزید بارشوں کی پیش گوئی ہے جس سے سیلاب کا خطرہ برقرار رہے گا۔ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران سان انتونیو سے واکو تک فلیش فلڈنگ کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں گھروں اور درختوں کو سیلابی ریلے میں بہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ایک ریسکیو اہلکار ہیلی کاپٹر سے لٹک کر ایک شخص کو درخت کی چوٹی سے بچا رہا ہے۔ حکام کے مطابق، امریکی کوسٹ گارڈ اور فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (فیما) کو بھی بحران سے نمٹنے کے لیے مقامی حکام کی مدد کے لیے متحرک کر دیا گیا ہے۔ ریاست کے پبلک سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر فری مین مارٹن نے اس واقعے کو “بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا واقعہ” قرار دیا ہے۔