پشاور: کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے ہفتے کے روز بتایا کہ خیبرپختونخوا کے علاقے لکی مروت میں رات گئے ایک آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے 3 مطلوب دہشتگرد ہلاک ہوگئے ہیں۔
صوبائی انسدادِ دہشتگردی پولیس کے مطابق، آپریشن رات ایک بجے کے بعد سرائے نورنگ میں بھوتانی کینال کے قریب کیا گیا، جس میں ان دہشتگردوں کو نشانہ بنایا گیا جو پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر متعدد حملوں میں مطلوب تھے۔
آپریشن کے بعد سیکیورٹی حکام نے 4 دستی بم، کلاشنکوف رائفلیں، گولہ بارود اور دو موبائل فونز بھی برآمد کیے۔
یہ کارروائی باجوڑ ضلع کی تحصیل خار میں ہونے والے بم دھماکے کے دو دن بعد ہوئی ہے جس میں اسسٹنٹ کمشنر نوگئی فیصل اسماعیل سمیت کم از کم پانچ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
اس سے قبل رواں ہفتے، سیکیورٹی فورسز نے پشاور کے مضافات میں ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (آئی بی او) کے دوران دو مشتبہ دہشتگردوں کو ہلاک کرکے دہشتگردی کا ایک بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں مئی 2025 میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔ اسلام آباد میں قائم پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (PICSS) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اپریل کے مقابلے میں حملوں میں 5 فیصد اضافہ ہوا۔
پکس کے ماہانہ سیکیورٹی جائزے کے مطابق مئی میں 85 عسکریت پسند حملے ریکارڈ کیے گئے، جن کے نتیجے میں 113 ہلاکتیں ہوئیں، جن میں 52 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار، 46 شہری اور 11 عسکریت پسند شامل تھے۔
سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائیوں میں کم از کم 59 دہشتگرد مارے گئے۔ اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان اور خیبرپختونخوا دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبے رہے۔