پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں مشہور دریائے سین کو ایک صدی سے زائد عرصے بعد تیراکی کے لیے عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ یہ تاریخی موقع گزشتہ سال پیرس اولمپکس کے لیے دریا کی صفائی کے اربوں یورو کے منصوبے کے بعد ممکن ہوا ہے۔
ہفتے کے روز درجنوں افراد صبح 8 بجے سے پہلے ہی شہر کے تاریخی مرکز میں قائم کیے گئے تیراکی کے مقام پر پہنچ گئے اور لائف گارڈز کی نگرانی میں دریا میں غوطہ لگایا۔ شدید گرمی کی لہر میں پیرس کے شہریوں اور سیاحوں کے لیے یہ ایک خوشگوار موقع تھا۔
شہر میں تین مقامات پر تیراکی کی اجازت دی گئی ہے: ایک نوٹرے ڈیم کیتھیڈرل کے قریب، دوسرا ایفل ٹاور کے نزدیک اور تیسرا مشرقی پیرس میں۔ ان مقامات پر چینجنگ رومز، شاورز اور ساحل کی طرز پر فرنیچر بھی فراہم کیا گیا ہے۔
پیرس کی میئر این ہڈالگو نے اس موقع پر کہا کہ “یہ ایک بچپن کا خواب تھا کہ لوگ دریائے سین میں تیر سکیں”۔
دریائے سین میں تیراکی پر 1923 میں پابندی عائد کی گئی تھی۔ اس پابندی کو اٹھانے کا وعدہ 1988 میں اس وقت کے پیرس کے میئر اور بعد میں صدر بننے والے جیک شیراک نے کیا تھا، جسے اب صدر ایمانوئل میکرون کی حکومت نے پورا کیا ہے۔
اس منصوبے پر تقریباً 1.4 بلین یورو (1.6 بلین ڈالر) خرچ ہوئے ہیں تاکہ دریا کے پانی کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ تاہم، حکام اور ماہرین نے ممکنہ خطرات سے بھی خبردار کیا ہے۔
مقامی عہدیدار ایلیس لاویل نے کہا، “سین اب بھی ایک خطرناک ماحول ہے۔” دریا میں تیز لہریں، کشتیوں کی آمد و رفت اور اوسطاً 3.5 میٹر (11 فٹ) گہرائی جیسے خطرات موجود ہیں۔ کسی بھی حادثے سے بچنے کے لیے لائف گارڈز تیراکی سے قبل لوگوں کی صلاحیت کا جائزہ لیں گے۔
سب سے بڑا خدشہ پانی کے معیار کا ہے۔ بارش کے دنوں میں پیرس کا 19ویں صدی کا سیوریج سسٹم اوور فلو ہوجاتا ہے، جس سے گندا پانی دریا میں شامل ہوجاتا ہے۔ حکام کے مطابق روزانہ پانی میں ای کولی (E.coli) جیسے بیکٹیریا کی سطح کا جائزہ لیا جائے گا اور بارش کی صورت میں اگلے روز تیراکی کے مقامات کو بند رکھا جا سکتا ہے۔
پانی کے معیار پر نظر رکھنے والی ایک کمپنی کے سی ای او ڈین اینجلسکو کا کہنا ہے کہ “سین میں پانی کا معیار بہت غیر مستحکم ہے، تیراکی کے سیزن میں صرف چند دن ایسے ہوتے ہیں جب میں کہوں گا کہ پانی کا معیار تیراکی کے لیے قابل قبول ہے۔”
ان خدشات کے باوجود، شدید گرمی میں شہریوں کی بڑی تعداد اس نئے تفریحی موقع سے لطف اندوز ہونے کی توقع ہے۔ تیراکی کے یہ مقامات 31 اگست تک مقررہ اوقات میں مفت کھلے رہیں گے۔