بیروت: اسرائیل نے جنوبی لبنان کے قصبوں پر تین ڈرون حملے کیے ہیں، جن کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ یہ حملے اسرائیل اور لبنانی گروپ حزب اللہ کے درمیان نومبر میں ہونے والی جنگ بندی کی تازہ ترین خلاف ورزی ہیں۔
لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی (این این اے) نے ہفتے کے روز وزارت صحت کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شہر بنت جبیل کے علاقے صف الہوا میں ایک گاڑی پر ‘اسرائیلی دشمن کے ڈرون حملے’ میں ‘ایک شخص جاں بحق اور دو دیگر زخمی ہوئے’، بیان میں کہا گیا کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اس سے قبل ہفتے کے روز، وزارت نے یہ بھی اطلاع دی تھی کہ شبعا میں ایک علیحدہ اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک شخص زخمی ہوا، جبکہ این این اے کا کہنا تھا کہ اس حملے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیل نے بنت جبیل ضلع کے قصبے شقرا پر بھی ڈرون حملہ کیا۔ لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ اس حملے میں دو افراد زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ 27 نومبر کو امریکہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیل نے تقریباً روزانہ کی بنیاد پر لبنان پر بمباری جاری رکھی ہوئی ہے۔ اس جنگ بندی کا مقصد حزب اللہ کے ساتھ ایک سال سے زائد عرصے سے جاری دشمنی کو ختم کرنا تھا۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی فضائی کارروائیاں حزب اللہ اور دیگر گروپوں کے عہدیداروں اور تنصیبات کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ جنگ بندی کے بعد سے حزب اللہ نے سرحد پار صرف ایک حملے کا دعویٰ کیا ہے۔
زیادہ تر اسرائیلی حملے جنوبی لبنان میں ہوئے ہیں، لیکن اسرائیل نے جنگ بندی کے بعد سے بیروت کے جنوبی مضافات میں بھی کئی بار حملے کیے ہیں، جن میں رہائشی عمارتیں تباہ ہوئیں اور علاقے سے بھاگنے والے رہائشیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
جمعرات کو، بیروت کے جنوبی داخلی راستے پر، ملک کے واحد تجارتی ہوائی اڈے کے قریب، ایک گاڑی پر اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک اور تین دیگر زخمی ہو گئے تھے، جبکہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایران کے لیے کام کرنے والے ایک ‘دہشت گرد’ کو نشانہ بنایا۔
جنگ بندی کے معاہدے کے تحت، حزب اللہ کو اپنے جنگجوؤں کو اسرائیلی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر (20 میل) دور دریائے لیطانی کے شمال میں واپس بلانا تھا، جس سے لبنانی فوج اور اقوام متحدہ کے امن دستے خطے میں واحد مسلح فریق رہ جاتے۔ اسرائیل کو ملک سے اپنی فوجیں مکمل طور پر واپس بلانی تھیں لیکن اس نے انہیں جنوبی لبنان کے پانچ مقامات پر رکھا ہوا ہے جنہیں وہ اسٹریٹجک سمجھتا ہے۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق، 28 نومبر (جنگ بندی کے نفاذ کے اگلے دن) سے جون کے آخر تک لبنان میں اسرائیلی حملوں میں تقریباً 250 افراد ہلاک اور 609 زخمی ہو چکے ہیں۔
ایک امریکی ایلچی کی اگلے ہفتے کے اوائل میں بیروت آمد متوقع ہے تاکہ وہ لبنانی قیادت کے ساتھ حزب اللہ پر اپنے ہتھیار ریاست کے حوالے کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کر سکیں۔