ترکی میں خوفناک آتشزدگی: 3 افراد ہلاک، ہزاروں ایکڑ پر پھیلے شعلوں نے بستیاں جلا ڈالیں!

ترکی کے مغربی صوبے ازمیر میں جنگلاتی آگ بجھانے کے دوران زخمی ہونے والا ایک اور جنگلات کا کارکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، جس کے بعد حالیہ آتشزدگی کے واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہو گئی ہے۔ حکام کے مطابق ازمیر کے ضلع اوڈیمش میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، تاہم شام کی سرحد سے متصل صوبے حطائے میں امدادی ٹیمیں اب بھی آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

زراعت اور جنگلات کے وزیر ابراہیم یومکلی نے ہفتے کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں تصدیق کی کہ اوڈیمش میں آگ بجھاتے ہوئے زخمی ہونے والے کارکن راگپ شاہین ہسپتال میں دورانِ علاج انتقال کر گئے ہیں۔ وزیر نے مزید بتایا کہ اوڈیمش کے ساتھ ساتھ مغربی اور وسطی ترکی کے چھ دیگر مقامات پر لگنے والی آگ پر جمعے کی شام تک قابو پا لیا گیا تھا۔

دوسری جانب، حکام کے مطابق جنوبی ساحلی علاقے دورت یول، صوبہ حطائے میں آگ پر قابو پانے کی کوششیں تاحال جاری ہیں۔ واضح رہے کہ شدید گرمی اور تیز ہواؤں کے باعث ترکی میں 26 جون سے اب تک 600 سے زائد آتشزدگی کے واقعات پیش آچکے ہیں۔

اس سے قبل جمعرات کو ازمیر شہر سے تقریباً 100 کلومیٹر دور اوڈیمش میں لگنے والی آگ نے ایک 81 سالہ بستر پر موجود شخص اور آگ بجھانے میں مدد کرنے والے ایک بیکہو آپریٹر کی جان لے لی تھی۔ اوڈیمش کے میئر مصطفیٰ توران نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ آگ نے تقریباً 5,000 ہیکٹر (12,400 ایکڑ) اراضی کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، “آگ اس علاقے میں شدت سے آئی، یہاں جلنے کے لیے کچھ نہیں بچا۔ تقریباً 5,000 ہیکٹر زمین راکھ کا ڈھیر بن گئی۔”

الجزیرہ کی نمائندہ سینم کوسی اوگلو نے اوڈیمش سے رپورٹ کرتے ہوئے بتایا کہ “تسورمان گاؤں سے اب بھی دھواں اٹھتا دیکھا جا سکتا ہے، جسے خالی کرا لیا گیا تھا۔ اس گاؤں میں اب کچھ باقی نہیں رہا۔” انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ترکی کے جنگلات میں رہنے والے شہریوں کے لیے ہر سال زندگی مشکل ہوتی جا رہی ہے اور اس سال جنگلات میں آگ متوقع وقت سے پہلے شروع ہو گئی۔

دریں اثنا، ترکی نے ہمسایہ ملک شام کے شمال مغربی علاقے لطاکیہ میں جنگلاتی آگ سے نمٹنے کے لیے ہفتے کے روز دو آگ بجھانے والے طیارے بھی بھیجے ہیں۔ شام کے وزیر برائے ایمرجنسی و ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مطابق، گیارہ فائر ٹرک اور پانی فراہم کرنے والی گاڑیاں بھی روانہ کی گئی ہیں۔

ترکی کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے بتایا کہ ملک بھر میں لگنے والی 65 آگ کے واقعات کے سلسلے میں 44 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، ان واقعات کے باعث ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا اور تقریباً 200 گھروں کو نقصان پہنچا۔

یورپی فاریسٹ فائر انفارمیشن سسٹم (EFFIS) کے مطابق، اس سال ترکی میں 96 جنگلاتی آگ کے واقعات پیش آئے ہیں جنہوں نے 49,652 ہیکٹر سے زائد اراضی کو تباہ کر دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی سرگرمیوں سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلیاں جنگلات میں زیادہ اور شدید آگ کا سبب بن رہی ہیں اور انہوں نے ترکی کو اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں