’ہائبرڈ نظام‘ پر حکومتی وزراء میں اختلافات، رانا ثناء اللّٰہ نے خواجہ آصف کا مؤقف مسترد کردیا

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللّٰہ نے ملک میں موجودہ حکومتی نظام کو ’ہائبرڈ‘ کہنے کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی سول اور عسکری قیادت میں ہم آہنگی کو بیان کرنے کے لیے کوئی بہتر لفظ استعمال کیا جانا چاہیے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ”اگر ’ہائبرڈ نظام‘ سے آپ کی مراد یہ ہے کہ ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت معیشت، خوشحالی اور دفاع کے لیے مل کر کام کرے تو ہمارے پاس ایسا نظام ہونا چاہیے۔“

انہوں نے مزید کہا کہ ”لیکن میں نے لغت میں جو دیکھا ہے، اس کے مطابق ہائبرڈ کا مطلب دوغلا ہے، جو مناسب نہیں ہے۔“

وزیراعظم کے مشیر کا یہ بیان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے اس بیان کے جواب میں سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملک کا ہائبرڈ نظام کامیابی سے چل رہا ہے۔

خواجہ آصف نے ہائبرڈ نظام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سیاسی اور عسکری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان اتفاق رائے پر مبنی ہے، اور ایسا انتظام سیاسی استحکام اور مؤثر گورننس کو یقینی بناتا ہے۔ انہوں نے موجودہ ماڈل کا موازنہ پی ٹی آئی دور سے کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں شراکت داروں کے درمیان عدم اعتماد کی وجہ سے ہائبرڈ نظام ناکام ہوگیا تھا۔

آج کے انٹرویو میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ اس وقت ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت کے درمیان مکمل ہم آہنگی اور اعتماد موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ سول اور عسکری قیادت کے درمیان خوشگوار تعلقات نے معیشت کو درست سمت پر ڈالا اور بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دیا، جس سے ملک کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی۔

رانا ثناء اللّٰہ نے مؤقف اپنایا کہ ”اس (موجودہ نظام) کے لیے کوئی بہتر لفظ استعمال کیا جانا چاہیے، لیکن اسے ہائبرڈ (سول-عسکری تعلقات) کہنا مناسب نہیں ہے۔“

واضح رہے کہ ایک روز قبل خواجہ آصف کی ’ہائبرڈ نظام‘ کی اصطلاح پر مسلم لیگ (ن) کے ایک اور رہنما اور وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے بھی تنقید کی تھی اور وزیر دفاع کو اپنی ہی جماعت پر ہائبرڈ نظام کے تحت کام کرنے کا الزام لگانے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں