غزہ جنگ بندی مذاکرات میں سنسنی خیز موڑ، اسرائیل ٹیم قطر بھیجنے پر رضامند مگر حماس کے مطالبات مسترد

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر مذاکرات کے لیے ایک ٹیم قطر بھیج رہا ہے۔

ہفتے کی شب جاری ہونے والے ایک بیان میں نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ اسرائیلی رہنما نے مذاکرات کاروں کو ‘قریبی بات چیت’ کی دعوت قبول کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تاہم، بیان میں مزید کہا گیا کہ ”حماس کی جانب سے قطری تجویز میں جو تبدیلیاں کرنے کی درخواست کی گئی ہے، وہ گزشتہ رات ہمیں موصول ہوئیں اور وہ اسرائیل کے لیے ناقابلِ قبول ہیں۔“ بیان میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ کون سی تبدیلیاں ناقابلِ قبول ہیں۔

واضح رہے کہ حماس نے جمعے کے روز کہا تھا کہ اس نے امریکی ثالثی میں پیش کی گئی ایک تجویز پر ”مثبت“ ردعمل دیا ہے، جس میں غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی شامل ہے۔ اس پیشرفت کے بعد فلسطینی علاقے پر اسرائیل کے مہلک حملے کے ممکنہ خاتمے کی امیدیں دوبارہ پیدا ہوگئی تھیں۔

یہ ایک بریکنگ نیوز ہے اور مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں