لیاری میں ایک اور عمارت کسی بھی وقت گرنے کو تیار، مکینوں کا انخلا سے انکار، بڑا سانحہ رونما ہونے کا خدشہ

کراچی: جمعے کو لیاری میں رہائشی عمارت کے المناک حادثے کے بعد اسی علاقے میں ایک اور کثیر المنزلہ کمپلیکس کو ”غیر محفوظ“ قرار دے دیا گیا ہے، جس کے بعد حکام نے اتوار کو عمارت خالی کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) اور ضلعی انتظامیہ نے لیاری کے علاقے آگرہ تاج میں واقع عمارت کا دورہ کیا، جہاں 10 رہائشی یونٹس پر مشتمل اسٹرکچر پر دراڑیں پڑنے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضلع جنوبی کے اسی علاقے لیاری میں پانچ منزلہ عمارت گرنے سے کم از کم 27 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد غیر قانونی تعمیرات پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مطابق، کراچی میں 578 میں سے 456 عمارتیں جو غیر محفوظ اور رہائش کے لیے ناقابل قرار دی گئی ہیں، صرف ضلع جنوبی میں واقع ہیں۔ ایس بی سی اے کی داخلی رپورٹ میں لیاری اور اولڈ سٹی ایریا جیسے گنجان آباد علاقوں کی سنگین تصویر پیش کی گئی ہے، جہاں 107 خطرناک عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

دوسری جانب آگرہ تاج میں پولیس اور حکام کو ابتدائی طور پر مکینوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، جنہوں نے ”کسی بھی صورت میں“ عمارت خالی کرنے سے انکار کردیا۔ مکینوں نے سوال اٹھایا کہ ”جب عمارت تعمیر ہو رہی تھی تو ادارے کہاں تھے؟“ اور عمارت خالی کرنے سے پہلے متبادل رہائش فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

عمارت کے ایک رہائشی نے کہا کہ ”ہم اس عمارت میں رہ رہے ہیں، ہمیں کوئی خطرہ محسوس نہیں ہو رہا۔“

جواب میں ضلعی انتظامیہ نے یقین دلایا کہ متاثرہ مکینوں کو بلڈر کی جانب سے معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر جنوبی نے مکینوں پر زور دیا کہ وہ خستہ حال عمارت کو خالی کردیں اور کہا کہ ”ہم نے متاثرہ مکینوں کو ایک اسکول میں منتقل کرنے کی پیشکش کی ہے۔“

پولیس کے مطابق، ایس بی سی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی شکایت پر کلری پولیس اسٹیشن میں بلڈر اور ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں