فلسطین کی حمایت اب دہشتگردی؟ برطانیہ میں درجنوں مظاہرین گرفتار، 83 سالہ پادری بھی شامل

لندن: برطانیہ میں فلسطین کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت آگئی ہے، جہاں لندن میں درجنوں فلسطین نواز مظاہرین کو ‘دہشتگردی’ کے شبے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گرفتار شدگان میں ایک 83 سالہ پادری بھی شامل ہیں، جن پر حال ہی میں کالعدم قرار دی گئی تنظیم ‘فلسطین ایکشن’ کی حمایت کا الزام ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، لندن میں ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے درجنوں افراد کو حراست میں لیا۔ ان مظاہرین پر الزام ہے کہ وہ ‘فلسطین ایکشن’ نامی گروپ کی حمایت کر رہے تھے، جسے برطانوی حکومت نے حال ہی میں دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس پر پابندی عائد کر دی تھی۔

گرفتار ہونے والوں میں ایک 83 سالہ ریورنڈ (پادری) کی موجودگی نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور کارکنان میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ اس گرفتاری کو فلسطین کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کی ایک سخت کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

یہ گرفتاریاں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف برطانیہ سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ برطانوی حکومت کی جانب سے ‘فلسطین ایکشن’ پر پابندی اور اس کے حامیوں کی دہشتگردی کے الزامات کے تحت گرفتاریوں پر سول سوسائٹی کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں