لیاری سانحہ: ایک ہی گھر سے 3 جنازے، ملبے تلے خواب ہی نہیں قیمتی سامان بھی دب گیا؟ متاثرہ خاندان کا دل دہلا دینے والا انکشاف

کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے تباہ کن واقعے نے کئی خاندانوں کو تہس نہس کر دیا ہے، جہاں متعدد جانیں ضائع ہوئیں اور بچ جانے والے اپنے پیاروں اور مستقبل کے خوابوں کے چھن جانے پر غمزدہ ہیں۔

سانحے میں کئی متاثرین نے اپنے بھائی اور بہنیں کھو دیں، جبکہ دیگر اپنے خاندان کے واحد کفیل سے محروم ہو گئے۔

متاثرین میں 15 سالہ زید کا خاندان بھی شامل ہے، جس کی لاش ملبے سے سب سے آخر میں نکالی گئی۔ اس سے قبل اس کے والد اور بھائی شعیب کی لاشیں بھی مل چکی تھیں۔ زید کے دو بچ جانے والے بھائی اور والدہ صدمے اور شدید غم کی حالت میں ہیں۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے زید کے چچا جاوید خاصخیلی نے حکام کے اقدامات پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے پوچھا کہ “اگر انہوں نے نوٹس دیا تھا تو پھر گیس اور بجلی کیوں نہیں کاٹی؟” انہوں نے مزید کہا کہ “انہیں پولیس لا کر جگہ کو سیل کر دینا چاہیے تھا۔ وہ صرف یہاں آکر ویڈیوز بناتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ ہمیں نوٹس دکھائیں، وہ کہاں ہے؟”

زید کے بھائی نے اس واقعے کو اپنے خاندان کے لیے کسی قیامت سے کم قرار نہیں دیا، جس میں وہ اپنے والد اور دو بھائیوں کو کھو چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عمارت گرنے کے بعد گھر کا قیمتی سامان اور رقم انہیں واپس نہیں کی گئی۔

زید جیسے خاندان جانوں اور املاک کے نقصان پر انصاف اور معاوضے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ذمہ دار محکموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایسی غفلت سے مزید سانحات رونما نہ ہوں۔

اپنا تبصرہ لکھیں