برٹش گراں پری میں وہ ہوا جس کا کسی کو اندازہ نہ تھا! نورس کی گھر پر فتح، ایک ڈرائیور کا 15 سالہ خواب پورا

سلورسٹون: فارمولا ون برٹش گراں پری میں میکلارن کے ڈرائیور لینڈو نورس نے بارش اور حادثات سے بھرپور ایک سنسنی خیز ریس میں پہلی بار اپنی ہوم ریس جیت لی، جبکہ ان کے ٹیم میٹ آسکر پیاسٹری نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔

یہ ریس کئی حوالوں سے یادگار رہی، جس میں سیفٹی کارز، کریش اور غیر متوقع واقعات نے شائقین کی سانسیں روکے رکھیں۔ فتح کے بعد نورس نے ٹیم ریڈیو پر جذباتی انداز میں کہا، “یہ ایک خواب ہے، گھر پر جیتنا۔ یہ بہت خوبصورت ہے۔ اس یادگار لمحے کے لیے شکریہ۔ میں اسے ہمیشہ یاد رکھوں گا۔”

ریس کا سب سے حیران کن لمحہ جرمنی کے تجربہ کار ڈرائیور نیکو ہلکنبرگ کی تیسری پوزیشن تھی، جنہوں نے سوبر ٹیم کے لیے 16 پوزیشنز کی چھلانگ لگائی۔ یہ ہلکنبرگ کے 15 سالہ کیریئر کی 239 ریسوں میں پہلی پوڈیم پوزیشن ہے، جس کے ساتھ ہی انہوں نے فارمولا ون کی تاریخ میں بغیر پوڈیم کے سب سے زیادہ ریسوں میں حصہ لینے کا ناپسندیدہ ریکارڈ توڑ دیا۔

فارمولا ون لیڈر آسکر پیاسٹری نے دوسری پوزیشن حاصل کی لیکن سیفٹی کار کی خلاف ورزی پر انہیں 10 سیکنڈ کی پنالٹی کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے وہ فتح سے محروم ہوگئے۔ اس نتیجے کے بعد نورس نے پیاسٹری کے ساتھ پوائنٹس کا فرق کم کرکے صرف آٹھ کردیا ہے۔ پیاسٹری نے اپنی پنالٹی پر ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک قانونی اقدام قرار دیا۔

دفاعی چیمپئن میکس ورسٹیپن نے پول پوزیشن سے آغاز کیا لیکن سیفٹی کار ری اسٹارٹ پر دوسری پوزیشن سے پھسلنے کے بعد پانچویں نمبر پر رہے۔

نورس کی سلورسٹون میں یہ فتح ان کے کیریئر کی آٹھویں گراں پری جیت ہے۔ فارمولا ون کیلنڈر پر اگلی ریس 27 جولائی کو بیلجیئن گراں پری ہوگی۔

اپنا تبصرہ لکھیں