دعوتِ موت: سسرالیوں کو زہریلے مشروم کھلا کر قتل کرنے والی خاتون مجرم قرار، لرزہ خیز تفصیلات سامنے آگئیں

آسٹریلیا کی ایک عدالت نے پیر کے روز اس سنسنی خیز کیس کا فیصلہ سنا دیا جس نے نہ صرف پورے ملک بلکہ دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کر رکھی تھی۔ جیوری نے ایرن پیٹرسن نامی خاتون کو اپنے شوہر سے علیحدگی کے بعد ساس، سسر اور خالہ ساس کو زہریلے مشروم سے تیار کردہ کھانا کھلا کر قتل کرنے کے جرم میں مجرم قرار دے دیا۔

**واقعہ کیا تھا؟**

یہ لرزہ خیز واقعہ 29 جولائی 2023 کو پیش آیا جب 50 سالہ ایرن پیٹرسن نے اپنے سابق سسرالیوں کو میلبورن سے 135 کلومیٹر دور واقع اپنے گھر لیونگاتھا میں دوپہر کے کھانے پر مدعو کیا۔ مہمانوں میں اس کی ساس گیل پیٹرسن، سسر ڈونلڈ پیٹرسن (دونوں کی عمر 70 سال)، گیل کی بہن ہیدر ولکنسن (عمر 66 سال) اور ان کے شوہر ایان ولکنسن شامل تھے۔ ایرن کے شوہر سائمن پیٹرسن نے دعوت میں شرکت سے معذرت کر لی تھی۔

ایرن نے مہمانوں کے لیے بیف ویلنگٹن کا خاص پکوان تیار کیا تھا، جس میں اس نے جان لیوا ‘ڈیتھ کیپ’ نامی زہریلے مشرومز کی آمیزش کی تھی۔ کھانا کھانے کے چند گھنٹوں بعد ہی چاروں مہمانوں کی طبیعت بگڑ گئی اور انہیں اسپتال منتقل کرنا پڑا، جہاں گیل، ڈونلڈ اور ہیدر یکے بعد دیگرے دم توڑ گئے۔ ایان ولکنسن کئی ہفتوں تک کومہ میں رہنے کے بعد معجزانہ طور پر بچ گئے۔

**عدالتی کارروائی اور فیصلہ**

ایرن پیٹرسن کو نومبر 2023 میں گرفتار کیا گیا اور تب سے وہ حراست میں تھیں۔ استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ ایرن نے جان بوجھ کر زہریلے مشروم اکٹھے کیے اور انہیں کھانے میں ملایا۔ پولیس کو اس کے گھر کے قریب کچرا کنڈی سے ایک فوڈ ڈی ہائیڈریٹر بھی ملا جس میں زہریلے مشروم کے اجزا پائے گئے۔

اس کے برعکس، ایرن پیٹرسن کے وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ ایک ‘انکھیڈا حادثہ’ تھا اور ایرن کا اپنے مہمانوں کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ دفاع نے یہ بھی کہا کہ ایرن نے خود بھی وہی کھانا کھایا اور اس کی طبیعت بھی خراب ہوئی تھی۔

تاہم، استغاثہ نے جیوری کو وہ پیغامات بھی دکھائے جو ایرن نے اپنے دوستوں کو بھیجے تھے، جن میں اس نے بچوں کے مالی اخراجات کے تنازع میں مداخلت نہ کرنے پر سسرالیوں کے خلاف شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔

ہفتوں کی عدالتی کارروائی کے بعد جیوری نے ایرن پیٹرسن کو قتل کے تین الزامات اور اقدام قتل کے ایک الزام میں قصوروار ٹھہرایا۔ ان جرائم کی سزا عمر قید ہے۔ جج نے سزا سنانے کے لیے تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے، جو کہ قانونی کارروائی کا اگلا مرحلہ ہوگا۔

**’ڈیتھ کیپ’ مشروم کیا ہیں؟**

امانیتا فالوئڈز، جنہیں عام طور پر ‘ڈیتھ کیپ’ مشروم کہا جاتا ہے، انسانوں کے لیے سب سے مہلک مشروم ہیں۔ ان میں ایسے زہریلے مادے پائے جاتے ہیں جو جگر اور گردوں کو ناکارہ کر دیتے ہیں۔ انہیں پکانے یا کاٹنے سے ان کا زہر ختم نہیں ہوتا اور صرف ایک مشروم بھی ایک بالغ انسان کی جان لینے کے لیے کافی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں