گجر خان میں گھر کے اندر سے جنگل کا بادشاہ برآمد، بااثر شخصیت کے گھر چھاپے میں سنسنی خیز انکشافات

راولپنڈی: محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے راولپنڈی کے شہر گجر خان میں کارروائی کرتے ہوئے ایک مقامی جاگیردار کی رہائش گاہ سے افریقی نسل کا شیر اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

یہ کارروائی پیر کو گجر خان کے علاقے بیول میں کی گئی جہاں ایک جاگیردار کے کمپاؤنڈ میں دو سالہ افریقی نسل کے شیر کو غیر قانونی طور پر رکھا گیا تھا۔

محکمہ وائلڈ لائف کی ڈپٹی ڈائریکٹر ارفع بتول اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر رضوانہ عزیز کی قیادت میں خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا گیا، جس میں کلر سیداں پولیس اسٹیشن کی بھاری نفری بھی ہمراہ تھی۔

حکام کے مطابق، چھاپے سے قبل مقامی عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کیا گیا تھا۔ موقع پر موجود ویٹرنری ڈاکٹر نے شیر کو بے ہوش کرنے والی دوا دی جس کے بعد اسے بحفاظت منتقل کیا گیا۔

وائلڈ لائف اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ جانور کو غیر قانونی طور پر رکھنے والے شخص کے خلاف مقامی تھانے میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔ حکام نے مزید بتایا کہ شیر کے مالکان اس وقت برطانیہ میں مقیم ہیں جبکہ کمپاؤنڈ میں ان کے ملازمین اور اہلخانہ موجود تھے۔

دوسری جانب، حکام نے خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کو بتایا کہ پنجاب میں ایک علیحدہ کریک ڈاؤن کے دوران غیر قانونی طور پر پالتو جانوروں کے طور پر رکھے گئے 18 مزید شیروں کو بھی قبضے میں لیا گیا ہے۔ یہ کریک ڈاؤن گزشتہ ہفتے لاہور میں ایک گھر سے شیر کے فرار ہو کر ایک خاتون اور دو بچوں پر حملہ کرنے کے بعد شروع کیا گیا تھا۔

صوبائی وائلڈ لائف اور پارکس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل مبین الہی کے مطابق، نئے قوانین کے تحت کوئی بھی شخص لائسنس کے بغیر، مطلوبہ سائز کے پنجرے کے بغیر اور دیگر معیاری آپریٹنگ طریقہ کار پر عمل کیے بغیر بڑا جانور نہیں رکھ سکتا، جس کی خلاف ورزی پر سات سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 18 جانوروں کو قبضے میں لینے کے علاوہ، اتھارٹی نے 38 شیروں اور چیتوں کے بریڈنگ فارمز پر چھاپے مارے اور قوانین کی خلاف ورزی پر آٹھ افراد کو گرفتار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں گھروں اور بریڈنگ فارمز میں 584 شیر اور چیتے موجود ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں