ملک بھر میں سیلاب کا خطرہ، دریا بپھر گئے، اگلے 48 گھنٹے انتہائی اہم، شہری یہ کام فوراً کرلیں

نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے پیر کو سیلاب کی وارننگ جاری کرتے ہوئے دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب رہنے والے کمزور شہریوں کو چوکس رہنے اور محفوظ انخلا کے راستوں کی نشاندہی کرنے پر زور دیا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے تحت کام کرنے والے ادارے این ای او سی نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ضروری اشیاء، گاڑیاں اور مویشیوں کو اونچے اور محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ”خوراک، پینے کے پانی اور طبی سامان پر مشتمل ایمرجنسی کٹس کم از کم تین سے پانچ دن کے لیے تیار کی جانی چاہئیں“۔

این ای او سی نے موجودہ مون سون کی سرگرمیوں کے پیش نظر اگلے 48 گھنٹوں کے دوران موسم اور سیلاب کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ ان موسمی حالات سے 10 جولائی تک درمیانی سے شدید بارشیں متوقع ہیں، خاص طور پر بڑے دریاؤں کے کیچمنٹ علاقوں میں، جس سے کمزور علاقوں میں دریائی اور فلیش فلڈنگ کا قوی امکان ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بھی این ڈی ایم اے کو اس دوران ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے کیونکہ حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں کم از کم 79 افراد جاں بحق اور 140 زخمی ہوچکے ہیں۔

دریاؤں، ندیوں اور نالوں کے قریب رہنے والے رہائشیوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پانی کی سطح میں اچانک اضافے سے ہوشیار رہیں، خاص طور پر رات کے وقت یا شدید بارش کے دوران۔ کمیونٹیز پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ سرکاری سیلاب الرٹس اور موسمی انتباہات کے ذریعے باخبر رہیں۔

این ای او سی کی پیشن گوئی کے مطابق، کابل، سندھ، جہلم اور چناب سمیت تمام بڑے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کی توقع ہے۔ اس وقت دریائے سندھ میں تربیلا، کالاباغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، جبکہ تونسہ میں بھی پانی کی سطح نچلے درجے کے سیلاب تک پہنچنے کی توقع ہے۔

شمال مشرقی پنجاب میں، پیر پنجال کے سلسلے سے نکلنے والے نالوں میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے، جو ممکنہ طور پر درمیانے درجے کے سیلاب کی شدت تک پہنچ سکتا ہے۔ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور اضلاع کے پہاڑی ندی نالے ایک بار پھر فعال ہوسکتے ہیں، جس سے درمیانے سے اونچے درجے کا بہاؤ پیدا ہوسکتا ہے۔

بلوچستان کے شمال مشرقی اضلاع بشمول جھل مگسی، کچھی، سبی، قلعہ سیف اللہ، ژوب اور موسیٰ خیل کے نالوں اور موسمی ندیوں میں بھی اونچے بہاؤ کا امکان ہے۔

این ڈی ایم اے نے شہریوں سے سرکاری ہدایات پر عمل کرنے اور بروقت اپ ڈیٹس اور حفاظتی رہنمائی کے لیے پاکستان این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ ڈاؤن لوڈ اور استعمال کرنے کی درخواست کی ہے۔

علاوہ ازیں، وزیراعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے، ریسکیو ایجنسیوں اور انتظامی حکام کو حالیہ شدید بارشوں اور کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال کے دوران ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو حفاظتی اقدامات اور احتیاطی تدابیر فوری طور پر نافذ کرنے کی ہدایت کی۔

اپنا تبصرہ لکھیں