امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برازیل کے سابق صدر اور اپنے اتحادی جیر بولسونارو کے دفاع میں ایک دھماکہ خیز بیان جاری کیا ہے، جنہیں مبینہ طور پر بغاوت کی سازش کے الزام میں مجرمانہ مقدمے کا سامنا ہے۔
پیر کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ بولسونارو کے خلاف فرد جرم عائد کرنا سیاسی انتقام کی ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا، “برازیل سابق صدر جیر بولسونارو کے ساتھ جو سلوک کر رہا ہے وہ ایک خوفناک چیز ہے۔ میں نے، اور پوری دنیا نے دیکھا ہے کہ کس طرح دن رات، مہینوں اور سالوں سے ان کا پیچھا کیا جا رہا ہے۔ وہ کسی بھی چیز کے مجرم نہیں، سوائے اس کے کہ انہوں نے عوام کے لیے جنگ لڑی۔”
ٹرمپ نے بولسونارو کے مقدمے کا موازنہ اپنی قانونی مشکلات سے کیا، جو انہیں 2020 کے انتخابات میں شکست کے بعد درپیش ہیں۔ دونوں دائیں بازو کے رہنماؤں پر اپنے اپنے ممالک میں انتخابی نتائج کو الٹنے کی کوشش کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ٹرمپ کے معاملے میں، الزامات 2020 میں ڈیموکریٹ جو بائیڈن کے خلاف ان کی انتخابی مہم سے متعلق ہیں، جہاں استغاثہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ووٹروں کو دھوکہ دینے کی سازش کی اور انتخابی نتائج کو تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ اس کا اختتام 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل ہل پر حملے کی صورت میں ہوا تھا۔
دوسری جانب، جیر بولسونارو پر 2022 میں برازیل کے موجودہ صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا سے انتخاب ہارنے کے بعد اقتدار پر قابض رہنے کی سازش کا الزام ہے۔ استغاثہ کے مطابق، پولیس کو ایک ایسی اسکیم کے ثبوت ملے ہیں جس میں بولسونارو اور ان کے اتحادیوں نے بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جس میں لولا اور دیگر حکام کے قتل کا منصوبہ بھی شامل تھا۔
ٹرمپ اور بولسونارو دونوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ٹرمپ نے اپنے بیان میں دونوں مقدمات کو سیاسی طور پر محرک ‘وِچ ہنٹ’ (WITCH HUNT) قرار دیا جس کا مقصد ووٹروں میں ان کی مقبولیت کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے لکھا، “برازیل کے عظیم عوام اپنے سابق صدر کے ساتھ ہونے والے اس سلوک کو برداشت نہیں کریں گے۔”
تاہم، یہ بات قابل ذکر ہے کہ بولسونارو پر ایک الگ مقدمے میں 2030 تک آٹھ سال کے لیے انتخاب لڑنے پر پابندی عائد ہے۔
برازیل کے موجودہ صدر لولا نے ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ برازیل میں جمہوریت کا دفاع برازیلیوں کا معاملہ ہے اور وہ کسی کی مداخلت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا، “کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، خاص طور پر وہ لوگ جو آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لیے خطرہ ہیں۔”
اس کے برعکس، بولسونارو نے سوشل میڈیا پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، “میں معزز صدر اور دوست کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آپ بھی اسی طرح کے حالات سے گزرے ہیں۔ آپ کو بے رحمی سے ستایا گیا، لیکن آپ امریکہ اور دیگر جمہوری ممالک کی بھلائی کے لیے جیت گئے۔”
اگر بولسونارو پر الزامات ثابت ہو گئے تو انہیں 40 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔