میلبورن: آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں ایک اسرائیلی ملکیت والے ریسٹورنٹ پر فلسطین کے حامیوں کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر تشدد کے الزام میں تین افراد پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔
وکٹوریہ پولیس نے منگل کو بتایا کہ ایک 50 سالہ شخص اور 48 و 28 سال کی دو خواتین پر حملہ، فساد، ہنگامہ آرائی پر مبنی رویہ اور مجرمانہ طور پر املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
پولیس کا الزام ہے کہ جمعہ کو شہر کے مرکز میں واقع ’مزنون‘ نامی ریسٹورنٹ پر تقریباً 20 مظاہرین کے جمع ہونے کے بعد ہونے والی جھڑپ میں کئی افراد ملوث تھے، جس میں کرسیاں پھینکی گئیں اور شیشے کا دروازہ بھی نقصان کا شکار ہوا۔ پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
ایک سماجی کارکن گروپ ’وسل بلورز، ایکٹیوسٹس اینڈ کمیونٹیز الائنس‘ نے واقعے کے بعد کہا کہ ریسٹورنٹ کو اس لیے “براہ راست کارروائی کا مقام” بنایا گیا کیونکہ اس کے مالک شاہر سیگل ہیں، جو ایک اسرائیلی تاجر ہیں اور متنازعہ ’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘ (GHF) کے ترجمان کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
سماجی کارکن گروپ نے مزید کہا، “اگر کوئی شخص کھلے عام اسرائیل کی دہشتگرد ریاست کی حمایت کرتا ہے، خاص طور پر جسے ایمنسٹی انٹرنیشنل ان کی ‘مہلک، غیر انسانی اور غیر موثر عسکری امدادی اسکیم’ قرار دیتا ہے، تو وہ اور اس کا کاروبار احتجاج کے لیے ایک جائز ہدف ہیں۔”
امریکا اور اسرائیل کی حمایت یافتہ GHF کو اس وقت شدید مذمت کا سامنا کرنا پڑا جب اس کی امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی افواج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی متعدد رپورٹس سامنے آئیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ان امدادی مراکز پر امداد کے حصول کے دوران کم از کم 743 فلسطینی شہید اور 4,891 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
شاہر سیگل نے ہفتے کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ وہ GHF میں اپنے “عارضی” اور “رضاکارانہ” کردار سے الگ ہو گئے ہیں، تاہم انہوں نے اس کی کوئی وجہ بیان نہیں کی۔
ریسٹورنٹ ’مزنون‘ نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ جمعہ کے واقعے نے اس کے عملے پر “گہرا اثر” ڈالا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا، “چند افراد کے اقدامات نے ہمارے صارفین اور پڑوسی ریسٹورنٹس کے مہمانوں اور عملے کو شدید پریشانی میں مبتلا کیا۔ ہم ایک ریسٹورنٹ ہیں، مہمان نوازی، گرمجوشی اور استقبال کی جگہ۔”
علیحدہ طور پر، وکٹوریہ پولیس نے اتوار کو میلبورن کے اندرونی شہر میں واقع ایک یہودی عبادت گاہ (سیناگوگ) میں جمعہ کو لگنے والی مشتبہ آگ سے متعلق جرائم کی ایک سیریز میں ایک 34 سالہ شخص پر فرد جرم عائد کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان دونوں واقعات کے درمیان کوئی تعلق قائم نہیں کیا ہے۔