تہران: اقوام متحدہ نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی حکام کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے بعد صرف ایک ماہ کے عرصے میں تقریباً نصف ملین (پانچ لاکھ) افغان شہری ایران چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی حکام نے ملک بدری کی مہم کو تیز کر دیا ہے جس کا نشانہ وہ افغان باشندے ہیں جن کے پاس قانونی دستاویزات موجود نہیں ہیں۔
ایرانی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ کچھ افغان شہری اسرائیل کے لیے جاسوسی میں ملوث ہیں اور ان کا موقف ہے کہ غیر دستاویزی تارکین وطن ملک کے لیے ایک سیکیورٹی خطرہ ہیں۔
یہ بڑے پیمانے پر انخلاء ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب افغانستان خود بھی انسانی اور معاشی بحران کا شکار ہے، جس سے واپس آنے والے افراد کے مستقبل کے حوالے سے شدید خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ یہ اعداد و شمار خطے میں مہاجرین کے بحران کی سنگینی کو ظاہر کرتے ہیں۔