اسرائیل کا نیا خوفناک منصوبہ: 6 لاکھ فلسطینیوں کو رفح کے کھنڈرات میں قید کرنے کا مطالبہ
دوحا: اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک انتہائی متنازعہ منصوبے کی تفصیلات پیش کی ہیں جس کے تحت غزہ میں مقیم 600,000 فلسطینیوں کو رفح میں ایک وسیع خیمہ بستی میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ منصوبے کے مطابق یہ خیمہ بستی تباہ شدہ عمارتوں کے کھنڈرات پر تعمیر کی جائے گی۔
الجزیرہ کی نمائندہ نور عودہ کے مطابق، اسرائیلی وزیر دفاع نے اس جبری نقل مکانی کے منصوبے کو ‘رضاکارانہ ہجرت’ کا گمراہ کن نام دیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد فلسطینی آبادی کو ایک مخصوص اور محدود علاقے میں قید کرنا ہے، جس سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے پر عمل درآمد سے غزہ میں پہلے سے جاری انسانی بحران مزید سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے، جہاں لاکھوں افراد پہلے ہی خوراک، پانی اور طبی سہولیات کی شدید قلت کا شکار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس منصوبے کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور جبری نقل مکانی کی ایک کوشش قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔