امریکی ریاست ٹیکساس میں تباہ کن سیلاب سے بچ جانے والوں کو تلاش کرنے کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے اور امدادی ٹیمیں لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
جیسے ہی پچھلے چار دنوں سے ہل کنٹری کے علاقے میں تباہی مچانے والے طوفانوں میں کمی آئی، تمام تر توجہ حکومتی ردعمل پر مرکوز ہو گئی ہے۔ اس حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ مقامی حکام نے چھٹیوں پر آئے ہوئے کیمپرز اور رہائشیوں کو خبردار کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے، خاص طور پر اس علاقے میں جسے مقامی لوگ ‘فلیش فلڈ ایلی’ کے نام سے جانتے ہیں۔
عوامی بریفنگز میں، شدید متاثرہ کیر کاؤنٹی کے حکام نے تیاریوں اور وارننگز سے متعلق سوالات کو ٹال دیا ہے، جبکہ ماہرین موسمیات نے جان لیوا حالات سے خبردار کیا تھا۔ کیرول شہر کے مینیجر ڈالٹن رائس نے پیر کو کہا، “ہم یقینی طور پر ان تمام چیزوں کا جائزہ لینا چاہتے ہیں، اور جیسے ہی تلاش اور بچاؤ کا کام مکمل ہوگا، ہم اس پر کام کریں گے۔”
کچھ کیمپ انتظامیہ خطرات سے آگاہ تھیں اور موسم پر نظر رکھے ہوئے تھیں، اور کم از کم ایک کیمپ نے سیلاب سے پہلے سینکڑوں کیمپرز کو اونچے مقامات پر منتقل کر دیا تھا۔ تاہم، بہت سے لوگ اس ناگہانی آفت کا شکار ہو گئے۔
اس بات پر بھی بحث تیز ہو گئی ہے کہ ریاستی اور مقامی حکام نے موسمیاتی الرٹس پر کیسا ردعمل ظاہر کیا اور ابتدائی وارننگ سائرن سسٹم کی عدم موجودگی، جو شاید اس تباہی کو کم کر سکتی تھی، پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ پیر کو ٹیکساس کے لیفٹیننٹ گورنر ڈین پیٹرک نے وعدہ کیا کہ اگر مقامی حکومتیں اس کی متحمل نہیں ہو سکتیں تو ریاست اگلے موسم گرما تک کیرول میں فلیش فلڈ وارننگ سسٹم کی تنصیب کے لیے فنڈز فراہم کرے گی۔
رپورٹس کے مطابق، کیر کاؤنٹی کے حکام نے تقریباً آٹھ سال قبل فلڈ وارننگ سسٹم کی تنصیب پر غور کیا تھا، لیکن 1 ملین ڈالر کی گرانٹ حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد اس منصوبے کو مہنگا قرار دے کر ترک کر دیا تھا۔
دوسری جانب، ڈیموکریٹس یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا نیشنل ویدر سروس (NWS) میں کٹوتیوں نے تباہ کن سیلاب پر ایجنسی کے ردعمل کو متاثر کیا۔ وائٹ ہاؤس اور ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اسے آفت پر “سیاست” قرار دیا ہے۔
**سیلاب اور وارننگز کا ٹائم لائن:**
**2 جولائی**
* ٹیکساس ڈویژن آف ایمرجنسی مینجمنٹ نے وسطی اور مغربی ٹیکساس میں سیلاب کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر ریاستی ہنگامی وسائل کو فعال کرنے کا اعلان کیا۔
* ایجنسی نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ مقامی پیشن گوئیوں پر نظر رکھیں اور سیلابی علاقوں میں گاڑی چلانے یا چلنے سے گریز کریں۔
**3 جولائی**
* **صبح 9:47 بجے:** ایمرجنسی مینجمنٹ ڈویژن نے سوشل میڈیا پر مغربی اور وسطی ٹیکساس میں سیلاب کے خطرے سے خبردار کیا۔
* **سہ پہر 3:35 بجے:** NWS نے مغربی ہل کنٹری کے کچھ حصوں کے لیے فلڈ واچ جاری کی۔
* **رات 11:14 بجے:** NWS نے بینڈیرا کاؤنٹی کے لیے فلیش فلڈ وارننگ جاری کی، جو پہلی سرکاری وارننگ تھی۔
**4 جولائی**
* **رات 1:14 بجے:** بینڈیرا اور کیر کاؤنٹیوں کے لیے فلیش فلڈ واچ جاری کی گئی۔ علاقے میں موجود تمام موبائل فونز پر ایک ہنگامی الرٹ بھیجا گیا جس میں صورتحال کو “خطرناک اور جان لیوا” قرار دیا گیا۔
* **صبح 3:30 بجے:** کیر کاؤنٹی میں گواڈالپے دریا کی سطح 7.7 فٹ سے بڑھ کر 16.8 فٹ تک پہنچ گئی۔
* **صبح 4:35 بجے:** ہنٹ کاؤنٹی میں دریا کی سطح 29 فٹ تک پہنچ گئی اور پانی تیزی سے نیچے کی طرف بہنے لگا۔
* **صبح 5 سے 7 بجے:** NWS نے کیر کاؤنٹی میں تین موبائل پیغامات بھیجے جن میں لکھا تھا: “یہ ایک خاص طور پر خطرناک صورتحال ہے۔ فوری طور پر اونچے مقام پر منتقل ہو جائیں!” تاہم، دیہی علاقوں میں موبائل سروس کی خرابی کی وجہ سے بہت سے لوگوں تک یہ پیغامات نہیں پہنچ سکے۔
* **صبح 6:29 بجے:** کیرول پولیس ڈیپارٹمنٹ نے گواڈالپے کے قریب رہنے والے تمام رہائشیوں کو انخلا کی تاکید کی۔
* **صبح 9:30 بجے:** کیر کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے ہلاکتوں کا اعلان کیا اور رہائشیوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی۔
دن بھر ہلاکتوں کی خبریں آتی رہیں، اور حکام نے اعلان کیا کہ کیمپ مسٹک میں تقریباً 20 بچے لاپتہ ہیں، بعد میں کیمپ نے 27 کیمپرز اور کونسلرز کی ہلاکت کی تصدیق کی۔